Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز کھو سکتے ہیں

Updated: March 11, 2025, 7:29 PM IST | Washington

ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز کھو سکتے ہیں۱۷؍ جنوری کے بعد سے ان کی دولت میں ۱۴۸؍ارب ڈالر کی کمی آئی ہے ۔

Elon Musk, the richest person in the world. Photo: INN
دنیا کا امیر ترین شخص ایلون مسک۔ تصویر: آئی این این

بلومبرگ بلینیئر انڈیکس کے مطابق، ایلون مسک کی کل مالیت میں۱۷؍ جنوری کے بعد سے۱۴۸؍ ارب ڈالر کی کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے دنیا کے امیرترین شخص کے طور پران کا خطاب خطرے میں پڑ گیا ہے۔ ٹیسلا کے سی ای او کی دولت، جو دسمبر ۲۰۲۴ء میں۴۸۶؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی، ٹیسلا کے اسٹاک میں کمی، اہم مارکیٹس میں گراوٹ، اور سرمایہ کاروں کے خدشات کی وجہ سے نمایاں طور پر متاثر ہوئی ہے۔ مسک مالی نقصانات کا سامنا کرنے والے واحد شخص نہیں ہیں۔ دیگر ارب پتی افراد، جن میں جیف بیزوس، سرگئی برن، مارک زکربرگ، اور برنارڈ آرنالٹ شامل ہیں، ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکی صدر کے طور پر دوسری مدت کے بعد مجموعی طور پر۲۰۹؍ ارب ڈالر کا نقصان اٹھا چکے ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ، اور پالیسی میں غیر یقینی صورتحال نے ان تیز رفتار خسارے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  

یہ بھی پڑھئے: امریکہ:غزہ جنگ کے بعد مسلمان اور عرب مخالف واقعات میں اضافہ

ٹیسلا کو خاص طور پر شدید مشکلات کا سامنا ہے، جہاں۲۰۲۵ء کے اوائل میں جرمنی میں فروخت میں ۷۰؍فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ مسک کا متنازعہ سیاسی موقف بتایا جارہا ہے۔ اسی دوران، چین سے ہونے والی ترسیلات میں۴۹؍ فیصد کی کمی دیکھی گئی، جو جولائی۲۰۲۲ء کے بعد سے کم ترین سطح ہے۔ سرمایہ کاروں کے رجحان بھی کمزور ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے ٹیسلا کے امریکی انتخابات سے قبل حاصل کئے گئے فوائد بھی رائگاں ہو گئے ہیں۔امیزون کے بانی جیف بیزوس نے ۲۹؍ ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے، کیونکہ ٹرمپ کے عہدے سنبھالنے کے بعد سے کمپنی کے اسٹاک میں۱۴؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اگرچہ امیزون نے ٹرمپ کے انتخابی فنڈ میں۱۰؍ لاکھ ڈالر کا عطیہ دیا تھا، لیکن بازارمیں اتار چڑھاؤ اورحکومتی پالیسیوں میں تبدیلیوں نے کمپنی کی مالیت پر منفی اثر ڈالا ہے۔ 
گوگل کی سرپرست کمپنی الفابیٹ کے شریک بانی سرگئی برن کی کل مالیت میں۲۲؍ ارب ڈالر کی کمی آئی ہے، جس کی وجہ امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے ریگولیٹری دباؤ ہے۔ الفابیٹ کے شیئر کو سہ ماہی آمدنی کے تخمینوں سے کم رہنے کے بعد شدید گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا، جس نے کمپنی کےاعتماد شکن مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے۔ مارک زکربرگ کی میٹا پلیٹ فارم نے۲۰۲۵ء کے اوائل میں ابتدائی طور پر اضافہ دیکھا، لیکن یہ فوائد بعد میں ختم ہو گئے، جس کی وجہ سے انہیں۵؍ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اسی دوران، ایل وی ایم ایچ کے سربراہ برنارڈ آرنالٹ کو بھی۵؍ ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا، کیونکہ یورپی لگژری مصنوعات پر امریکی ٹیرف کے خدشات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: عارضی فنڈنگ بل پر ناکافی ووٹ ملنے پر سرکاری شٹ ڈاؤن ہوسکتا ہے، ٹرمپ کی ریپبلکنز سے اپیل

اس دوران بازار میں وسیع تراتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے، جہاں ٹرمپ کے عہدے سنبھالنے کے بعد سے ایس اینڈ پی۵۰۰؍ میں۶؍ اعشاریہ ۴؍ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومتی ایجنسیوں میں بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفی اور تجارتی پالیسیوں میں غیر یقینی صورتحال نے سرمایہ کاروں کیلئے ایک غیر یقینی ماحول پیدا کردیا ہے۔ 
جیسے جیسے مالی صورتحال بدلتی جارہی ہے، مسک کا دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزازخطرے میں پڑتا جا رہا ہے، جبکہ امیزون کے جیف بیزوس اور ایل وی ایم ایچ کے برنارڈ آرنالٹ جیسے حریف ان کے قریب پہنچ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK