ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے استنبول میں ایک کانفرس میں اسرائیل کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مسجد اقصیٰ ہمارے برداشت کی حد ہے۔ اس پر آنچ آئی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 11:33 PM IST | Istanbul
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے استنبول میں ایک کانفرس میں اسرائیل کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مسجد اقصیٰ ہمارے برداشت کی حد ہے۔ اس پر آنچ آئی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمعہ کو استنبول میں جاری تیسرے بین الاقوامی یدیٹائپ تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ’’مسجد اقصیٰ اور قبۃ الصخریٰ، اور ان دونوں مقدس مساجد کے اطراف کا ۱۴۴؍ ایکڑ علاقہ مسلمانوں کی ملکیت ہے، اور ان کی یہ حیثیت ہمیشہ برقرار رہنی چاہئے۔ ہماری اس حصے پر ہمیشہ نظر رہے گی۔ ہم اپنی ملکیت پر کسی دوسری طاقت کا قبضہ برداشت نہیں کریں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکی فضائیہ کا یمن میں تیل بندرگاہ پر خطرناک فضائی حملہ، ۷۴؍ جاں بحق
انہوں نے اعلان کیا کہ الاقصیٰ ہم مسلمانوں، خاص طور پر ترکی کیلئے برداشت کی حد ہے، اگر اس پر آنچ آئی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔‘‘ اردگان نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی اشتعال انگیزیوں سے باز آجائے اور اپنی اُن کارروائیوں کو فوری طور پر روکے جن سے مقدس مقام کی بے حرمتی ہورہی ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر دوبارہ آواز بلند کی اور کہا کہ ’’ترکی نے ظلم اور جبر کے خلاف ہمیشہ مزاحمت کی ہے، اور اب بھی ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ فلسطین کا دفاع انسانیت، انصاف اور امن کا دفاع ہے۔‘‘ اپنے خطاب میں اردگان نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام کیلئے ترکی کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے عالمی برادری کی خاموشی کو ’’اخلاقی پستی‘‘ قرار دیا۔