۵۷۶ ملین یورو سے زائد امداد فلسطینی علاقوں میں مختلف شعبوں میں منصوبوں کیلئے مختص کی جائیں گی، جن میں سے ۸۲ ملین یورو اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی، انروا کو دیئے جائیں گے۔
EPAPER
Updated: April 15, 2025, 8:32 PM IST | Inquilab News Network | Brussels / Gaza
۵۷۶ ملین یورو سے زائد امداد فلسطینی علاقوں میں مختلف شعبوں میں منصوبوں کیلئے مختص کی جائیں گی، جن میں سے ۸۲ ملین یورو اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی، انروا کو دیئے جائیں گے۔
یورپی یونین (ای یو) نے فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کی حمایت اور مغربی کنارے، یروشلم اور غزہ کی پٹی میں منصوبوں کیلئے ۶ء۱؍ ارب یورو کے مالی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی جب گزشتہ ہفتے کے آخر سے اسرائیل کی غزہ میں فوجی کارروائیوں میں مزید وسعت اور شدت آگئی ہے۔ دو سال کے دوران فراہم کی جانے والی اس رقم کا ایک تہائی سے زائد حصہ پی اے کیلئے براہ راست بجٹ امداد کے طور پر دیا جائے گا، جس کا مقصد مالی استحکام، جمہوری حکومت اور خدمات کو بہتر بنانا اور نجی شعبے کی ترقی میں تعاون کرنا ہے۔
ای یو کی خطہ بحیرہ روم کی کمشنر دوبراوکا شوئیتسا نے کہا، “ہمارے پروگرام کا مقصد فلسطینی عوام کے ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں مدد کرنا ہے۔ یہ حکومتی صلاحیت، معاشی بحالی کو آگے بڑھانے اور نجی شعبے کی لچک کو مضبوط کرنے میں بھی تعاون کرے گا۔” لکسمبرگ میں فلسطینی وزیراعظم محمد مصطفیٰ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “ایک موثر اور اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی کو تنازع کے بعد غزہ کی حکومت میں مرکزی کردار ادا کرنا چاہئے۔ یہ ہمارا موقف ہے۔”
یہ بھی پڑھئے: ترکی، بنگلہ دیش اور پاکستان میں فلسطین حامی مظاہرے
۵۷۶ ملین یورو سے زیادہ امداد فلسطینی علاقوں میں مختلف شعبوں میں منصوبوں کیلئے مختص کی جائیں گی، جن میں سے ۸۲ ملین یورو اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی، انروا کو دیئے جائیں گے۔ نجی شعبہ یورپی یونین سے ۴۰۰ ملین یورو تک کے کم لاگت کے قرضوں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملے جاری
دریں اثنا، اتوار کو اسرائیل نے شمالی غزہ کے ایک اسپتال پر حملہ کیا، جس کے بعد وہاں سے مریضوں کو منتقل کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ پورے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیل کی طرف سے انخلاء کی تنبیہہ کے بعد قبل از صبح الاہلی اسپتال پر حملہ ہوا۔ انخلاء کے دوران کم از کم ایک مریض کی موت ہو گئی کیونکہ عملہ کو فوری نگہداشت فراہم نہیں کی جا سکی۔ دوسری طرف، اسرائیل نے بیان دیا کہ فوج نے اسپتال میں حماس کے کمانڈ سینٹر پر حملہ کیا اور حملے سے پہلے نقصان کو کم کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: ایک ہزار ۵۲۵؍ سے زائد اسرائیلی فوجی ٹکڑیوں کا جنگ بندی کا مطالبہ
حماس نے اسرائیل کے ذریعے اسپتالوں کو نشانہ بنانے کو “نیا جنگی جرم” قرار دیا اور کہا کہ یہ غزہ میں صحت کے ڈھانچے کو نشانہ بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی غزہ جنگ میں، حماس کے زیر انتظام وزارتِ صحت کے مطابق، اب تک ۵۰ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔