اعدادو شمار کےمطابق گزشتہ سال کے مقابلے خریف کی فصلوں کی کل بوائی ایک ہزار ۹۲؍ لاکھ ہیکٹر سے زیادہ ہوئی ہے۔
EPAPER
Updated: September 13, 2024, 2:06 PM IST | Agency | New Delhi
اعدادو شمار کےمطابق گزشتہ سال کے مقابلے خریف کی فصلوں کی کل بوائی ایک ہزار ۹۲؍ لاکھ ہیکٹر سے زیادہ ہوئی ہے۔
آنے والے دنوں میں عام آدمی کو مہنگائی سے کچھ راحت مل سکتی ہے، کیونکہ امسال ملک بھر میں کسانوں نے خریف کی فصلوں کی بڑے پیمانے پر بوائی کی ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے خریف کی فصلوں کی کل بوائی ایک ہزار ۹۲؍ لاکھ ہیکٹر سے زیادہ ہوئی ہے۔ اس میں دھان کی بوائی میں زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس طرح فصلوں کی کٹائی کے بعد اکتوبر اور نومبر میں مہنگائی میں کمی کی امید ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزارت نے خریف سیزن میں اب تک کی فصلوں کی بوائی کے اعدادوشمار جاری کئے ہیں۔ خریف کی فصلوں میں دھان، اناج، تلہن اور گنے کی بوائی معمول سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ خریف کی کل فصلوں میں دھان سب سے زیادہ بویا گیا ہے۔ اس سال ۴۰۹ء۵۰؍ لاکھ ہیکٹر میں دھان کی کاشت کی گئی ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران ۳۹۳ء۵۷؍ لاکھ ہیکٹر تھی جبکہ اس بار گنے کی کاشت میں معمولی اضافہ ہوا ہے جو تقریباً۱۶؍ لاکھ ہیکٹر زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے:مودی نے ملک کے الیکٹرانکس سیکٹر کا حجم بڑھانے پر زور دیا
اس سے قبل۲؍ ستمبر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دھان کی بوائی۴۰۸ء۷۲؍ لاکھ ہیکٹر میں ہوئی تھی۔ اس کے مطابق کسانوں نے ۷؍ دنوں کے دوران تقریباً ایک لاکھ ہیکٹر رقبہ پر زیادہ بوائی کی ہے۔ وزارت زراعت کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال دلہن کی کاشت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس سال۱۲۶ء۲۰؍ لاکھ ہیکٹر رقبہ پر دلہن کی کاشت کی گئی ہے جو گزشتہ سال کی مدت کے ۱۱۷ء۳۹؍ لاکھ ہیکٹر سے۹؍ لاکھ ہیکٹر زیادہ ہے۔ اس بار کسانوں نے ۵؍ لاکھ ہیکٹر زیادہ رقبہ پر ارہر کی بوائی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مونگ کی دال کے رقبہ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اس سال موٹے اناج کی کاشت۱۸۸ء۷۲؍ لاکھ ہیکٹر میں ہوئی ہے۔ اس بار موٹے اناج کی کھیتی کےرقبہ میں ۷؍ لاکھ ہیکٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح اس سال تلہن کی کاشت ۱۹۲ء۴۰؍لاکھ ہیکٹر میں ہوئی ہے جو گزشتہ سال۱۸۹ء۴۴؍ لاکھ ہیکٹر میں کی گئی تھی۔ اس کے مطابق تلہن کی کھیتی کےرقبہ میں ۳؍ لاکھ ہیکٹر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یادرہےکہ خریف کی فصلیں ما نسون میں جون-جولائی کے درمیان بوئی جاتی ہیں اوران کی کٹائی ستمبر-اکتوبر کے درمیان ہوتی ہے۔ دھان، مکئی، باجرہ، جوار، سویا بین، مونگ پھلی اور کپاس بھی خریف کی فصلوں میں شامل ہیں۔ زیادہ بارش کے دوران ان کی پیداوار اچھی ہوتی ہے۔
۔