ژی جیانگ، جیانگ سو، شنگھائی، آنہونی اور سنکیانگ جیسے صوبوں میںدرجہ حرارت ۴۴؍ ڈگری تک پہنچ گیا۔
EPAPER
Updated: August 06, 2024, 1:07 PM IST | Agency | Beijing
ژی جیانگ، جیانگ سو، شنگھائی، آنہونی اور سنکیانگ جیسے صوبوں میںدرجہ حرارت ۴۴؍ ڈگری تک پہنچ گیا۔
جنوب مغربی چین جہاں شدید بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں کی زد میں ہے وہیں مشرقی چین شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ صنعتی صوبے جیانگ سو اور ژی جیانگ کے ساحلی شہروں میں آئندہ۱۰؍دنوں تک گرمی کی شدت برقرار رہنے کا امکان ہے۔ چینی ٹی وی `سی سی کے مطابق چین کے مشرق اور شمال مغرب میں ۴۳ء۹؍ ڈگری سلسیس درجہ حرارت کے باعث ژی جیانگ، جیانگ سو، شنگھائی، آنہونی اور سنکیانگ جھلسنے کی سطح پر ہیں اور فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ صوبائی دارالحکومت ہانگزوا کے موسمیاتی مشاہداتی مرکز نے سنیچر کو۴۱ء۹؍ ڈگری سلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا تھا۔ یہ سوا کروڑ کی آبادی کا شہر ہے۔ امکان ہے کہ۱۱؍اگست تک یہ درجہ حرارت ۴۰؍ڈگری تک آسکے گا۔ اس میں ۲۰۱۳ء کا زیادہ گرمی کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔
چین کے ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے براعظمی درجہ حرارت کی سطح بڑھ گئی ہے۔ اس وجہ سے رواں سال ریکارڈ گرمی میں اضافہ ہوا ہے، یہاں تک کہ لا نینا موسمی رجحان استوائی بحرالکاہل میں سمندر کی سطح کا درجہ حرارت اوسط سے زیادہ ٹھنڈک لاتا ہے۔ موسمیاتی جائزوں کے مطابق چین میں ۶۱؍ سال بعد امسال کے شروع میں، گرم ترین موسم بہار کا مشاہدہ کیا گیا۔ امسال مئی کا مہینہ چین میں گرم ترین مہینہ تھا۔