مہاراشٹر کانگریس کے وفد کی گورنر سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات،مطالبہ کیا کہ مہایوتی حکومت کوفوری طور پر برخاست کیا جائے۔
EPAPER
Updated: March 28, 2025, 10:54 AM IST | Mumabi
مہاراشٹر کانگریس کے وفد کی گورنر سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات،مطالبہ کیا کہ مہایوتی حکومت کوفوری طور پر برخاست کیا جائے۔
مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال کی قیادت میں کانگریس کے ایک وفد نے جمعرات کو گورنر سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی حکومت کو فوری طور پر برخاست کیا جائے۔اس مطالبے کا سبب بتاتے ہوئے وفد نے کہا کہ’’ ریاست میں امن وقانون برقرار رکھنے اور عوام میں ہم آہنگی کا ماحول پیداکرنے کی آئینی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے، لیکن بدقسمتی سے مہا یوتی حکومت جان بوجھ کر مذہبی تناؤ پیدا کرنے کیلئے فرقہ واریت کا زہر پھیلا رہی ہے۔ بی جے پی پریوار کی تنظیمیں اورنگ زیب کے مقبرے کے خلاف احتجاج کرتی ہیں اور ریاستی وزیروں اور وزیراعلیٰ کے بیانات بھی متنازع ہیں۔ ریاست کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ریاستی حکومت امن وامان قائم رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے، اور وزیراعلیٰ اور وزراء کا رویہ آئین کے خلاف ہے۔‘‘
کانگریس کے سینئر لیڈران کے وفد نے گورنر سے ملاقات میں ناگپور شہر میں امن وقانون کے بگڑنے اور فساد کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ اس وفد میں اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار، سابق ضلع صدر مانک راؤ ٹھاکرے، سابق وزیر ڈاکٹر نتن راؤت، اراکین اسمبلی امین پٹیل، بھائی جگتاپ، وکاس ٹھاکرے، راجیش راٹھوڑ، سنجے مشرا، بالاصاحب مانگولکر، سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی، ریاستی نائب صدر موہن جوشی، ریاستی جنرل سیکریٹری راجیش شرما اور ریاستی ترجمان سچن ساونت سمیت دیگر لیڈر شامل تھے۔
یہ بھی پڑھئے: دسویں محراب سنارہے ہیں انجینئرحافظ شفیق بارودگر
اس ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدرسپکال نے کہا کہ’’ ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیر نتیش رانے نے سیاسی فائدے کیلئے دو مذاہب کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے باوجود وزیراعلیٰ نے ان کی حمایت کی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت کا مقصد سماجی ہم آہنگی اور امن کو نقصان پہنچانا ہے۔ اورنگ زیب کا مقبرہ مرکزی حکومت کے محکمہ آثار قدیمہ کے زیر تحفظ ہے۔ ایسی مرکزی حکومت کے زیر تحفظ عمارتوں کی حفاظت کرنا ریاستی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے، لیکن آر ایس ایس، وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں اورنگ زیب کے مقبرہ کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ ریاست کے وزیراعلیٰ اور نتیش رانے جیسے وزیروں نے آئین کے تحت وزیر کا حلف اٹھایا ہے، اور آئین کے مطابق ریاست کو چلانا ان کی ذمہ داری ہے۔ اسلئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر رانے کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ناگپور میں رام نومی اور تاج الدین بابا کے عرس میں دونوں مذاہب کے لوگ جوش و خروش سے شریک ہوتے ہیں۔ اس شہر نے ہمیشہ سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کا کام کیا ہے، اور یہاں مذہبی معاملے پر فساد کا ہونا انتہائی تشویش ناک اور قابل مذمت ہے۔ ناگپور میں فساد کیوں ہوا؟ یہ جاننے اور شہر میں امن قائم کرنے کے مقصد سے کانگریس کی سچائی جانچ کمیٹی نے ناگپور کا دورہ کیا۔ سماجی اداروں اور مقامی شہریوں کے ساتھ بات چیت کی اور فسادات کی معلومات حاصل کی، جسے گورنر کو پیش کیا گیا۔‘‘