Inquilab Logo Happiest Places to Work

فریحہ زماں نے تیراکی کے مختلف انداز میں شہرت حاصل کی

Updated: April 01, 2025, 3:04 PM IST | New Delhi

انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ سوئمنگ پر بچپن سےہی توجہ مرکوز کی اور تیراکی کو اپنے مستقبل کے طور پر منتخب کیا۔

Famous swimmer Fariha Zaman
مشہور تیراک فریحہ زماں۔ تصویر: آئی این اینا

ہندستان میں یوں تو متعد د ایتھلیٹ گیمس ہیں لیکن تیراکی کو جو اہمیت حاصل ہے وہ شاید کسی اور گیم کو نہیں کیونکہ یہ شعبہ ایسا ہے جس میں بہت کم عمری میں ہی بہترین ایتھلیٹ تیار ہوجاتےہیں اور۱۵؍، ۲۰؍سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے یہ ایتھلیٹ ملک میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں بھی اپنا نام روشن کردیتے ہیں۔ہمارے ملک میں بھی خواتین  نےاس شعبے میں کافی نام کمایا ہے اور یہ خواتین کسی سے پیچھے نہیں رہی ہیں۔ فریحہ زماں تیراکی میں ایسا ہی ایک معصوم چہرہ ہےجس کی پیدائش۲۲؍مارچ۱۹۹۱ءکو آسام میں  ہوئی اور یہیں ان کی پرورش بھی ہوئی۔انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ سوئمنگ پر بچپن سےہی توجہ مرکوز کی اور تیراکی کو اپنے مستقبل کے طور پر منتخب کیا۔فریحہ زماں نےبنگلور کے بسنت گیری سوئمنگ پول میں ملک کے ایک سرکردہ کوچ پردیپ کمار سے تربیت لی۔ اس سے قبل انہوں نے پونے میں کوچ تپن کمار پنیگرہی کے ماتحت اپنی جدید تربیت شروع کی تھی۔اس کے بعد سے، وہ اسکول کی سطح پر اور مختلف بین الاقوامی مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کر چکی ہے۔ اس پیشے سے وابستہ ہوکر وہ شروع سے ہی  ہندوستان کا نام پوری دنیا میں بلندیوں پر لے جانے کی خواہش مند رہی ہیں۔فریحہ نے بہت کم عمر میں تیراکی شروع کردی تھی۔  ریاستی اور ضلعی سطح کے کئی مقابلوں میں حصہ لینے کے بعد انہوں نےسب سے پہلے کھلے پانی میں تیرنا شروع کیا۔

یہ بھی پڑھئے: شہر میں سڑکوں کی تعمیر میں تاخیر سے اراکین اسمبلی برہم

تیراکی کے لئے انہوں نے اپنے بل بوتے پر ریاستی سطح پر بہت محنت کی۔  اس میں ان کے والدین نےان کا بہت ساتھ دیا۔ ان کی والدہ نے اپنی نوکری چھوڑ کر ان کے مستقبل پر توجہ دی ۔سخت محنت اور لگن  سے چھوٹےمقابلوں میں حصہ لیتے لیتے انہوںنےاپنی توجہ بڑے مقابلوں پر رکھی اورمسلسل کوششوںاور محنت سے آگے بڑھتی رہیں۔ انہوں نےاپنےتیراکی کریئر میں قابل ستائش کام کیا ہے اور کچھ سنگ میل طےکیےہیں۔فریحہ زمان نےڈھاکہ میں منعقد ایس اےایف گیمزمیں ہندوستان کیلئےاپنا دوسراگولڈ میڈل جیتا۔پھر ۵۰؍میٹر بیک اسٹروک میںطلائی تمغہ جیتنےکےبعد آسام کی تیراک نے۴۱۰۰؍میٹر ریلے میںطلائی تمغہ جیتا۔ اس مقابلے میں گوری دیسائی، رچا مشرا اور تلسا پربھو ہندوستانی خواتین ریلے ٹیم کے دیگر کھلاڑی  تھے۔ 
  فریحہ زماں ایک تیز تیراک ہیں جنہوں نے ۵۰؍میٹربیک اسٹروک ایونٹ میں۳۱ء۲۲؍منٹ کے وقت کے ساتھ قومی ریکارڈ اپنے نام کیا۔کولمبو میں ۲۲؍اگست۲۰۰۶ءکو۱۰؍ویںساؤتھ ایشین گیمز میں ہندوستانی تیراک فریحہ زماں نےخواتین کے۲۰۰؍ میٹر بیک اسٹروک کے فائنل میں حصہ لے کرطلائی تمغہ جیتا۔ اس مقابلے میں ان کی ہم وطن مادھوی گری اور پاکستان کی کرن خان نے بالترتیب چاندی اور کانسہ کا تمغہ حاصل کیاتھا۔
۲۰۱۰ءمیں۱۹؍ویں دولت مشترکہ کھیلوں میں ۵۰؍میٹر بیک اسٹروک   کے مقابلے میں  انہوں نے یہ دوری ۳۱؍ منٹ ۳۴؍ سیکنڈ میں پوری کی۔ دسویں ایشین گیمس۲۰۰۶ءمیں ۵۰؍میٹر کی دوری انہوںنےایک گھنٹہ۹؍منٹ اور۵؍سیکنڈ میں مکمل کی۔یہ مقابلہ ۱۰۰؍میٹربیک اسٹروک کا تھا۔۲۰۰۹ء میں ۱۳؍ویں فینا ورلڈ چیمپئن شپ  میں ۴۰۰؍میٹر میڈلےریلےمیں حصہ لیا۔انہوں نے یہ دوری ۴؍گھنٹے۵۳؍منٹ اور۲؍سیکنڈ میں پوری کی۔ فریحہ ان خاتون کھلاڑیوں میں سے ایک ایسی  ہیں، جنہیں نمایاں طور پر ایک بہترین تیراک کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK