شمبھو مورچہ کے کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھر نے ویڈیو پیغام جاری کرکے کسان برادری کو شمبھو سرحد پر جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ’’نفرت کی دکان‘‘ بند کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لئے ۲؍جون کو کسان بھائی اس احتجاج میں حصہ لیں۔
EPAPER
Updated: May 31, 2024, 2:56 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
شمبھو مورچہ کے کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھر نے ویڈیو پیغام جاری کرکے کسان برادری کو شمبھو سرحد پر جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ’’نفرت کی دکان‘‘ بند کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لئے ۲؍جون کو کسان بھائی اس احتجاج میں حصہ لیں۔
شمبھو سرحد پر کشیدگی بڑھنے کے خدشات ہیں کیونکہ شمبھو مورچہ کی سربراہی کرنے والے کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھر نے جمعہ کو ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا کہ پنجاب بھر سے کسان ۲؍ جون کو اپنے ٹریکٹروں اور ٹرالیوں کے ساتھ اس مقام پر جمع ہوں گے اور احتجاج کریں گے۔ پنڈھر نے پنجاب کے باشندوں پر زور دیا کہ وہ انتخابات میں ’’نفرت کی دُکان‘‘ کو بند کر دیں۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی حکومت پڑوسی ریاستوں سے مزید پانی مانگنے کے لئے سپریم کورٹ پہنچی
انہوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر انتخابی جیت حاصل کرنے کیلئے ہندوؤں اور سکھوں کے ساتھ ساتھ مختلف سماجی طبقات کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔
Shambhu border !! #FarnersProtest2024 pic.twitter.com/hehptaQk6y
— Ramandeep Singh Mann (@ramanmann1974) May 24, 2024
کسان لیڈر نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی لیڈروں نے کسان لیڈروں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے اور انتخابات کے بعد ڈبرو گڑھ جیل بھیجنے کی دھمکی دی ہے۔ یاد رہے کہ شمبھو مورچہ کا احتجاج ۱۳؍ فروری کو شروع ہوا تھا اور تب سے اب تک ۲۲؍ کسانوں نے اپنی جان گنوائی ہے۔ اس میں ایک ۲۲؍ سالہ نوجوان شوبھکرن سنگھ بھی شامل ہے جسے ۲۱؍ فروری کو خانوری سرحد پر گولی مار دی گئی تھی۔ ۳۵؍ کسان زخمی ہوئے ہیں جن میں ۱۷؍ سالہ جسکرن بھی شامل ہے، جس کا دایاں بازو ناکارہ ہوچکا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں سرون سنگھ پنڈھر کی اپیل پر ہزاروں کی تعداد میں کسان سرحد پر جمع ہوں گے۔ ۲؍ جون کے احتجاج کے پیش نظر حکام کی جانب سے شمبھو سرحد پر حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا امکان ہے۔