• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دہلی چلو آندولن: ہریانہ پولیس نے کسانوں پر آنسو گیس کے گولے دوبارہ داغے

Updated: February 14, 2024, 2:22 PM IST | New Delhi

کسان مظاہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ آج صبح جب وہ اپنا احتجاج دوبارہ شروع کرنے جارہے تھے تب شمبھو سرحد پر ہریانہ پولیس نے ان پر آنسو گیس کے گولے دوبارہ داغے۔ ہریانہ پولیس نے کسانوں کو دہلی سرحدوں میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے بیریکیڈس لگائے ہیں جس کے نتیجے میں سنگھو اور تکری سرحدوں پر ٹریفک کی نقل و حمل روک دی گئی ہے۔ اسپارا اور غازی پور سرحدیں ٹریفک کیلئے کھلی ہیں لیکن سیکوریٹی انتظامات سخت ہیں۔

The scene after the firing of tear gas shells. Photo: PTI
آنسو گیس کے گولے داغنے کے بعد کا منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی

مظاہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ آج ہریانہ میں امبالا کے نزدیک شمبھو سرحد کے قریب جب کسانوں نے اپنے دہلی چلو آندولن کا آغاز کیا تو پولیس نے ان پر آنسو گیس کے گولے دوبارہ داغے ہیں۔ پنجاب کے کسان مظاہرین نے دہلی جانے اور حکومت سے اپنے مطالبات منوانے کیلئے ہریانہ کی سرحد کے قریب لگائے گئے بیریکیڈس کو توڑنے کی کوشش کی۔ مظاہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکوریٹی افسران نے آج صبح ۸؍ بجے اس وقت آنسو گیس کے گولے داغے جب شمبھو سرحد پر لگائے گئے بیریکیڈس کے قریب کچھ کسان مظاہرین جمع ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ منگل کو بھی ہریانہ پولیس اور کسانوں نے درمیان اس وقت تصادم ہوا تھا جب کسانوں نے دہلی جانے کیلئے ہریانہ کی سرحد کے قریب لگئے ہوئے بیریکیڈس کو توڑنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس نے ان پر آنسو گیس کے گولے داغے تھے لیکن وہ پھر بھی پیچھے نہیں ہٹے تھے۔ منگل کو کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے پولیس کے تصادم کے بعد کسانوں نے اپنا احتجاج ختم کیا تھا اور اسے بدھ کی صبح دوبارہ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

پولیس نے اس طرح کے بیریکیڈس لگائے ہوئے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی
خیال رہے کہ سمیوکت کسان مورچا (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچا دہلی چلو آندولن کی قیادت کر رہے ہیں تا کہ مرکز پر اپنے مطالبات منوانے کا دباؤ ڈال سکیں۔ کسان تنظیموں نے جب اس آندولن کا اعلان کیا تھا تو حکومت نے دہلی میں کسانوں کو روکنے کی تیاریاں شروع کر دیں تھیں جس کے باوجود کسان آندولن سے پیچھے نہیں ہٹے۔ منگل کو بھی ہریانہ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے بیریکیڈس کو توڑنے کیلئے کسانوں نے ٹریکٹر کا سہارا لیا تھا۔ ہریانہ انتظامیہ نے کسانوں کو روکنے کیلئے یہ انتظامات کئے ہیں۔ حکام نے کہا تھا کہ ۲۴؍ پولیس افسران، جن میں ڈپٹی سپریٹنڈنٹ آف پولیس بھی شامل ہیں، مظاہرین کی جانب سے پتھر برسانے کی وجہ سے زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے ریاست کے ضلع جند میں کسانوں کو روکنے کیلئے آنسو گیس کے گولے اور پانی کے کین کا استعمال کیا تھا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین کے ساتھ تصادم میں ان کے ۹؍ افسران زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: کسانوں نے مورچہ سنبھال لیا، پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، سرکار بے بس

منگل کو کسان لیڈران نے مظاہرین پر اس طرح کے حملوں کیلئے مرکز کو ذمہ دار ٹھہرایا تھااورکہا تھا کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے گولے داغنے کی وجہ سے ان کے ۶۰؍ سے زائد افسران زخمی ہوئے ہیں۔ہریانہ نے منگل کو موبائل انٹرنیٹ سروس پر معطلی میں توسیع کی تھی۔ جن اضلاع میں یہ سروس معطل کی گئی ہے ان میں امبالا، کروکشیتر، کیتھال، جند، حصار، فتح آباد اور سرسا شامل ہیں۔ ۱۵؍ فروری تک موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
ہریانہ حکومت نے سرحد کے قریب اسپتالوں میں الرٹ جاری کیا تھا کیونکہ پولیس کے ساتھ تصادم میں کئی کسان زخمی ہوئے تھے۔

کسانوں کو روکنے کیلئے سیکوریٹی اہلکار بیریکیڈس کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی 

دہلی کی سرحدوں کے اطراف ٹریفک خدمات متاثر
دہلی کے سرحدی علاقوں میں پولیس کی جانب سے کسانوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے لگائے گئے بیریکیڈس کے سبب ٹریفک خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ سنگھو اور تکری سرحدوں پر گاڑیوں کی نقل و حمل روک دی گئی ہے۔ تاہم ، ہریانہ سے لگ کرتکری اور سنگھو سرحدیں ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی ہیں۔سنگھو سرحد کے قریب ایک گاؤں میں سڑک کے ایک حصے کو کھودا گیا ہے تا کہ کسان دہلی کی جانب روانہ نہ ہو سکیں۔اسپارا اور غاری پورسرحدٹریفک کیلئے کھلی ہوئی ہیں لیکن وہاںسیکوریٹی انتظامات سخت ہیں۔پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے بیریکیڈس اور کنکریٹ کے سلیب لگائے ہوئے ہیں۔ 

دہلی میں سیکوریٹی اہکار تعینات ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK