• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملنڈ ڈپو میں بیسٹ کی بسیں کم اور نجی بسیں زیادہ، یونینوں کو تشویش

Updated: April 01, 2024, 10:33 PM IST | Rajendra B. Aklikar | Mumbai

اسے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑے پیمانے پراحتجاج کی دھمکی دی اوربیسٹ انتظامیہ سے ڈپو میں بسوں کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ ڈپو میں ۳؍ہزار۳۳۷؍ بسیں ہوتی تھیں جوکم ہوکر ۱۱۰۰؍ رہ گئی ہیں۔

Milindbus Depot where BEST has reduced its number of buses.. Photo: INN
ملنڈ بس ڈپو جہاں بیسٹ کی اپنی بسوں کی تعداد کم ہوگئی ہے۔ تصویر : آئی این این

ملنڈ پہلا ایسابس ڈپو بن گیا ہے  جہاں بیسٹ کی اپنی بسیں نہیں ہیں،اسی لئے ٹریڈ یونینوں نے اسے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور انہوں نے    اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کی دھمکی دی ہے نیز ڈپو میں بسوں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ملنڈ ڈپو سے بیسٹ کی اپنی بسوںکا  بیڑا اس حد تک کم ہوتا جا رہا ہے کہ جلد ہی وہاںکوئی بس نہیں بچے گی اور   پرائیویٹ مالکان اور ان کے عملے کے ذریعے لیز پر دی گئی بسوں کا بیڑا مکمل طور پر ڈپو پر قبضہ کر لے گا۔
بیسٹ ٹرانسپورٹ ورکرس یونین کے جنرل سیکریٹری ششانک شرد راؤ نے اس بارے میں کہا کہ ’’۲۰۱۹ء میں ٹریڈ یونین اور اس وقت کے میونسپل کمشنر کے ذریعہ دستخط شدہ  میمورنڈم آف انڈراسٹینڈنگ کے تحت انڈرٹیکنگ سے۳؍ ہزار ۳۳۷؍ اپنی ملکیت والی بسوں کے بیڑے کو برقرار رکھنے کی توقع تھی۔ ہمیں یقین دہانیاں کروائی گئیں لیکن بسوں کا بیڑا کم سے کم ہوتا جارہا  ہے اور اب یہ حالت ہو گئی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: وسئی قلعے کے قریب پہلی بار تیندوا نظرآیا، ماہرین اور محکمہ جنگلات حیران
 

انہوں نے مزید کہا کہ ’’بیسٹ انڈر ٹیکنگ کی خودکی بسوں کا بیڑا۳؍ ہزار ۳۳۷؍ بسوں کو برقرار رکھنے کیلئے قانونی طور پر پابند ہونے کے باوجود اب یہ۱۱۰۰؍ بسوں پر آ گیا ہے جو حیران کن ہے۔‘‘
 اس تعلق سے بیسٹ کےافسران نے  وضاحت کرتے ہوئےکہا کہ وہ مزید بسوں کی خریداری پر کام کر رہے ہیں اور بی ایم سی نے بجٹ میں اس کیلئے رقم مختص کی ہے۔ بی ایم سی کے بجٹ میں اس سال بیسٹ انڈرٹیکنگ کو۸۰۰؍کروڑ روپے بطور گرانٹ دینے اور مزید۱۲۸ء۶۵؍ کروڑ روپے ۲؍ ہزار الیکٹرک بسوں کی خریداری کیلئے تجویز کئے گئے ہیں۔
 ششانک راؤ کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں وہ زبردست احتجاج کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اگر اس نے اپنی بسوں کے بیڑے کو اس طرح کم کرنے کے فیصلے کو واپس نہیں لیا توبیسٹ اس کے نتائج کیلئے ذمہ دار ہو گا۔ واضح رہے کہ بیسٹ کی بسوں سے روزانہ ۳۰؍ لاکھ سے زیادہ مسافروں نہ صرف ممبئی  بلکہ پڑوسی  شہر  تھانے، نوی ممبئی اور میرا بھائندر تک سفر کرتے ہیں۔ بیسٹ کی تقریباً۱۰۰۳؍بسیں ہیں۔ ان میں سے پبلک ٹرانسپورٹ باڈی کے پاس ایک ہزار ۳۴۰؍  بسیں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK