• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وسئی قلعے کے قریب پہلی بار تیندوا نظرآیا، ماہرین اور محکمہ جنگلات حیران

Updated: April 01, 2024, 10:30 PM IST | Ranjit Jadhav | Mumbai

اس مشہور قلعہ سے قریب ترین جنگل تقریباً۱۶؍کلومیٹر دور ہے۔ درمیان میں ٹرین کی پٹریاں اور گنجان علاقہ بھی ہے، اس کے باوجود تیندوا کسی کو نظر نہیں آیا۔ وہ ایک موٹرسائیکل سے ٹکرایا تھا جسے کیمرے لگاکر پکڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

Experts are trying to find out how the leopard reached the fort. Photo: Hanif Patel
تیندواوسئی قلعہ تک کیسے پہنچا، ماہرین اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ تصویر: حنیف پٹیل

حال ہی میں وسئی قلعہ کے قریب تیندوا نظرآیا جس سے وائلڈ لائف کے ماہرین اور محکمہ جنگلات حیران ہے کیونکہ یہ مقام جنگل سے کافی دور اور وسئی ساحل کے قریب ہے۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب تیندوا سڑک عبور کرتے ہوئے ایک موٹرسائیکل سے ٹکرا گیا۔ وسئی قلعہ اور اس سے قریب ترین جنگل تنگریشور وائلڈ لائف سینکچری سڑک کے ذریعے تقریباً۱۶؍کلومیٹر دور ہے۔ دونوں مقامات کے درمیان سیدھے راستے کا فاصلہ تقریباً ۹؍ کلومیٹر ہے۔ ریلوے کی پٹریوں اور ان کے درمیان ایک گنجان آباد علاقہ ہے۔   دلچسپ بات یہ ہے کہ تیندوے نے اتنا فاصلہ طے کیا اور اس دوران وہ کسی کو نظر نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھئے: ملنڈڈپو میں بیسٹ کی بسیں کم اور نجی بسیں زیادہ ، یونینوں کو تشویش

 ڈونالڈ زیویئر گونسالویس(۳۸) نامی عینی شاہد جس نے جمعہ کو سب سے پہلے تیندوے کو دیکھا، نے کہاکہ’’ جمعہ کی رات تقریباً ساڑھے ۸؍ یا ۸؍ بجکر ۴۰؍منٹ پرجب میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ وسئی قلعہ سے اپنی بائیک پر واپس آ رہا تھا، میں نے ایک موٹر سائیکل کو آتے ہوئے دیکھا جو دوسری سمت بلی جیسی بڑی مخلوق سے ٹکراتی ہے۔ اس تصادم کے باعث سوار گر گیا۔ میں نے فوراً اپنی موٹر سائیکل روکی اور اس شخص کی مدد کیلئے آگے بڑھا۔ پہلے تو میں اس جانور کی شناخت نہیں کر سکا لیکن جب میں نے زیادہ قریب سے دیکھا تو یہ ایک تیندوا تھا جو جلدی سے آس پاس کی جھاڑیوں میں غائب ہو گیا۔‘‘ ڈونالڈ نے مو ٹر سائیکل سے گرنے والے شخص کو فوراً اسپتال پہنچایا۔ اس کے بعد اس نے مقامی آدی واسیوں کو اس بارے میں بتایا لیکن ان میں سے کسی نے یہ نہیں سوچا کہ یہ تیندوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اس علاقے میں ڈیڑھ سوسال سے زیادہ عرصہ سے رہنے کے باوجود میرے خاندان اور آباو اجداد نے اس علاقے میں کبھی تیندوے کو نہیں دیکھاجو جنگل کے حصہ سے کافی دور ہے۔ اسی لئے جب میں نے تیندوے کو دیکھنے کا دعویٰ کیا تو کسی نے مجھے سنجیدگی سے نہیں لیا۔ میرے مقامی سیاسی دوست نے محکمہ جنگلات کا فون نمبر حاصل کرنے میں میری مدد کی اور میں نے رینج فاریسٹ آفیسر ایس آر اے اڈی میم سے رابطہ کیا۔ ایڈی میڈم اور محکمہ جنگلات کا عملہ جمعہ کی رات تقریباً ساڑھے ۱۰؍ بجے موقع پر پہنچ گیا اور بعد میں ہم نے قریبی مینگرو فاریسٹ کے حصہ میں تیندوے کے پنجے کا نشان پایا۔ دو کیمرے محکمہ جنگلات کے عملے اور ایک غیرسرکاری تنظیم کے رضاکاروں نے کیمرے لگائے تھے۔ کیمرہ ٹریپس کو صبح چیک کیا گیا اور اس نے تیندوے کی موجودگی کی تصدیق کی۔‘‘
محکمہ جنگلات کے اہلکار اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا تیندوے کو تصادم کے نتیجے میں کوئی چوٹ تو نہیں آئی ہے تاکہ وہ محفوظ طریقے سے پکڑنے کی حکمت عملی بنا سکیں اور اگر ضرورت ہو تو کوئی ضروری طبی امداد فراہم کر سکیں۔ وائلڈ لائف ویلفیئر اسوسی ایشن (ڈبلیو ڈبلیو اے) کے روہت موہتے نے اپنی رضاکاروں کی ٹیم کے ساتھ اس علاقے میں لائیو کیمروں کے ساتھ کیمرہ ٹریپ بھی لگائے ہیں۔
  سنجے گاندھی نیشنل پارک، چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (سی سی ایف) جی ملیکارجن کی ہدایات پر وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی (ڈبلیو سی ایس) انڈیا کے محقق نکیت سرو کی قیادت میں ایک ٹیم بھی تیندوے کو تلاش کرنے میں محکمہ جنگلات کی مدد کر رہی ہے۔
 پال گھر کے جنگلات کے ڈپٹی کنزرویٹر مدھومیتھا ایس نے کہاکہ وسئی قلعے سے متصل علاقے میں کیمرہ ٹریپس نصب کئے گئے ہیں جہاں تیندوے کو دیکھا گیا تھا اور ہم اس کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چونکہ یہ پہلا موقع ہے جب اس علاقے میں تیندوا دیکھا گیا ہے، اس لئے محکمہ جنگلات لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش کررہا ہےکہ تیندوے کو دیکھ کر کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں ۔
محکمہ جنگلات کے ذرائع نے بتایا کہ اتوار کی صبح تیندوے کو نصب کئے گئے ویڈیو کیمروں میں سے ایک میں دیکھا گیا اور ایسا لگتا ہے کہ وہ لنگڑا نہیں رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK