• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ میں پولیو مہم کا پہلا مرحلہ ختم، دیگر بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ برقرار: اقوام متحدہ

Updated: September 16, 2024, 10:15 PM IST | Jerusalem

ریاست فلسطین میں یونیسیف کے خصوصی نمائندے جین گوف نے اس مہم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلہ میں کوئی پیش رفت نے ہمارا حوصلہ بڑھایا ہے لیکن ابھی بہت کام باقی ہے۔

Medical personnel give a polio vaccine to a child in Gaza. Photo: X
غزہ میں طبی اہلکار ایک بچے کو پولیو کا ٹیکہ دیتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ (یو این) نے پیر کو بتایا کہ غزہ میں پولیو ٹیکہ کاری مہم کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔ تاہم، ادارہ نے خبردار کیا کہ ابھی بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ ٹلا نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کے ذریعے یو این نے خبردار کیا کہ غزہ میں مضرِ صحت حالات کے درمیان دیگر بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ برقرار ہے۔ یو این کے مطابق، غزہ میں کچرے کے ڈھیر میں اضافہ ہو رہا ہے اور سیوریج کا گندا پانی گلیوں میں پھیل جاتا ہے۔ وہاں حفظانِ صحت اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے فوری امداد پہنچانے کی شدید ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ پر دوسری مرتبہ قاتلانہ حملہ ناکام، خفیہ اداروں کی بروقت کارروائی

واضح رہے کہ غزہ پٹی میں یکم ستمبر سے ۱۲ ستمبر ۲۰۲۴ء تک تین مرحلوں میں ہنگامی ٹیکہ کاری مہم چلائی گئی۔ اس کے پہلے مرحلہ میں تقریباً ۵ لاکھ ۶۰ ہزار بچوں، جن دس سال سے کم تھی، کو پولیو سے بچاؤ کی خوراک پلائی گئی۔اقوام متحدہ کی مہم کا ہدف ۶ لاکھ ۴۰ ہزار بچوں کو ٹیکہ لگانا تھا۔ اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی وحشیانہ جنگ کے باعث آبادی کی نقل مکانی اور غیر پختہ سروے کی غیر موجودگی میں یہ تخمینہ لگایا گیا تھا۔ 
مقبوضہ فلسطینی علاقے میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر رچرڈ پیپرکورن نے طبی اہلکاروں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ناقابلِ یقین تیزی اور لچک کا مظاہرہ کیا اور غزہ میں مشکل ترین حالات میں اس مہم کو تیزی سے آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پیپرکورن نے مزید کہا کہ جن علاقوں میں انسانی بنیادوں پر وقفہ دیا گیا تھا وہاں عوام نے اطمینان کا سانس لیا۔ ہم اگلے چار ہفتوں میں دوسرے مرحلہ کو انجام دینے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ اس مہم نے ثابت کردیا ہے کہ اگر امن کا موقع دیا جائے تو بہت کچھ ممکن ہے۔
ریاست فلسطین میں یونیسیف کے خصوصی نمائندے جین گوف نے اس مہم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلہ میں ہوئی پیش رفت نے ہمارا حوصلہ بڑھایا ہے لیکن ابھی بہت کام باقی ہے۔ ہم اس کام کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے تیار ہیں۔
اس موقع پر عالمی ادارہ صحت نے زور دیا کہ ہمیں ایک دیرپا جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ غزہ پٹی کے تمام خاندانوں کو امن کے لمحات نصیب ہو اور وہ صحت یاب ہو کر اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کرسکیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق ٹیکہ کاری کے دوسرے مرحلہ کو اگلے چار ہفتوں کے اندر مکمل کرلیا جائے گا۔ اس مرحلے میں بچوں کو nOPV2 کی دوسری خوراک پلائی جائے گی تاکہ وباء کے عالمی پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK