• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لداخ میں پانچ نئے اضلاع قائم کئے جائیں گے، مرکزی وزارت داخلہ کا اعلان

Updated: August 26, 2024, 10:08 PM IST | New Delhi

پیر کو مرکزی وزارت داخلہ نے یونین ٹیریٹری لداخ میں پانچ نئے اضلاع قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لداخ کو ریاست بنانے کا بڑھتے مطالبات کے درمیان حکومت نے مذکورہ اقدام اٹھایا ہے۔

Home Minister Amit Shah. Photo: INN
وزیر داخلہ امیت شاہ۔ تصویر: آئی این این

مرکز نے پیر کو یونین ٹیریٹری لداخ میں پانچ نئے اضلاع زنسکر، دراس، شام، نوبرا اور چانگ تھانگ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ نام ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا یہ اقدام لداخ کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نئے اضلاع کے ذریعے لداخ کے ہر کونے میں عوام کو فائدہ ہوگا اور حکومتی نظام مستحکم ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے: سوڈان: ریڈ سی اسٹیٹ میں بھاری بارش کے سبب عربات بند ٹوٹا،۶؍ ہلاک افراد کئی لاپتہ

وزیراعظم نریندر مودی نے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے لداخ کے عوام کیلئے خدمات اور مواقع کی رسائی آسان ہو جائے گی۔واضح رہے کہ حکومت نے مذکورہ اقدام اس وقت اٹھایا ہے جب لداخ کو ریاست بنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
یادرہے کہ ۵؍ اگست ۲۰۱۹ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے دفعہ ۳۷۰؍ کے تحت ریاستِ جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کو منسوخ کردیا تھا اور ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ ان دو یونین ٹیریٹری میں تقسیم کردیا تھا۔فروری میں لیہہ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے لداخ کو ریاست بنانے اور زمین اور نوکریوں میں مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر مظاہروں کا انعقاد کیا تھا۔ متعدد سماجی، مذہبی، سیاسی اور طلبہ تنظیموں پر مشتمل یہ گروہ ۲۰۲۰ء سے مذکورہ مطالبات کرتے آئے ہیں۔
لداخ سے تعلق رکھنے والے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے رواں سال فروری یونین ٹیریٹری میں دستور کے چھٹے شیڈول کے اطلاق کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کی تھی۔واضح رہے کہ دستور ہند کی دفعہ ۲۴۴؍ کے تحت چھٹے شیڈول میں جنگلاتی علاقوں میں مقیم شہریوں کو زمین کے سلسلے میں تحفظ فراہم کیاگیا ہے۔ یادرہے کہ لداخ میں ۹۷؍ فیصد سے زائد آبادی درج فہرست طبقات پر مشتمل ہے۔
لداخ کو چھٹے شیڈول میں شامل کئے جانے پر یہاں زمین، صحت عامہ اور زراعت کیلئے خودمختار ڈیولپمنٹ کاؤنسل بنائی جاسکے گی۔ ایسی دس کاؤنسل، شمال مشرقی ریاستوں آسام، میگھالیہ، تری پورہ اور میزورم میں موجود ہیں۔ فروری میں مرکزی حکومت نے لداخ کی چھٹے شیڈول کیلئے اہلیت کی جانچ کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کی تھی۔مقننہ کی غیر موجودگی میں لداخ کی عوام زمین، قدرتی وسائل اور ذرائع معاش کے متعلق فکرمند ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ لداخ کی ثقافتی شناخت اور ماحولیاتی تنوع خطرہ میں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK