Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

دہلی کی تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش

Updated: March 26, 2025, 11:03 AM IST | New Delhi

بجٹ میں مہیلا سمردھی یوجنا کیلئے۵۱۰۰؍کروڑ روپے کا انتظام جس کے تحت خواتین کو ہر ماہ ۲۵۰۰؍ روپے دئیے جائیں گے، حاملہ خواتین کو ۲۱؍ ہزارکی یکمشت رقم دینے کا وعدہ ،صحت انشورنس کے تحت ۱۰؍ لاکھ تک کے مفت علا ج کی سہولت کا اعلان ،وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی سابقہ حکومت پر تنقید، آتشی نے بجٹ کو بے بنیاد قرار دیا۔

Delhi Chief Minister Rekha Gupta carrying the budget file. Photo: PTI
دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا بجٹ کی فائل لئے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے منگل کودہلی کی تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں مہیلا سمردھی یوجنا کیلئے ۵۱۰۰؍کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے دہلی کی خواتین کو ہر ماہ ۲۵۰۰؍روپے دئیے جائیں گے۔ جمنا اور راجدھانی میں نالوں کی صفائی کیلئے۹؍ ہزارکروڑ روپے کا بجٹ ہے ۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے آیوشمان اسکیم کیلئے ۲۱۴۴؍ہزار کروڑ روپے کا بجٹ رکھا ہے ۔ مرکزی حکومت کی طرف سے۵؍لاکھ روپے تک کا مفت علاج تو ملے گا ہی  اس کے علاوہ دہلی حکومت بھی اپنی طرف  سے صحت کے فنڈ میں۵؍لاکھ روپے کا اضافہ کر رہی ہے ۔یعنی آیوشمان یوجنا کےتحت۱۰؍ لاکھ روپے کا علاج مفت میں دستیاب ہوگا۔
وزیر اعلیٰ کی عام آدمی پارٹی پر تنقید 
ریکھا گپتا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی ( آپ) نے اپنا ’شیش محل‘ بنایا، ہم غریبوں کیلئے گھر بنائیں گے۔ آپ نے لاکھوں روپے کے ٹائلٹ بنوائے، ہم کچی آبادیوں کیلئے بیت الخلا بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے اپنے فائدے  کیلئے آیوشمان یوجنا  دہلی میں نافذ نہیں ہونے دی۔ ریکھا گپتا نے ’ماترتوا وندن‘  اسکیم کیلئے ۲۱۰؍کروڑ روپے کا بندوبست کیا۔ اسکیم کے تحت حاملہ خواتین کو۲۱؍ ہزار روپے کی یکمشت رقم دی جائے گی۔ اس کے علاوہ دہلی میں خواتین کی حفاظت کیلئے ۵۰؍ ہزار ہزار اضافی کیمرے لگائے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھئے: ’’مسلم نوجوانوں کیخلاف یک طرفہ کارروائی کی جارہی ہے‘‘

ریکھا گپتا نے اور کیا کہا؟
دہلی کو لندن بنانے کے وعدے  سے متعلق وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ ’’ایک زمانے میں دہلی کے مالک (کیجریوال) نے  دہلی والوں کو خواب دکھایا تھا کہ وہ دہلی کو لندن میں بدل دیں گے۔ لیکن ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، ٹریفک جام، نامکمل پروجیکٹ نے اس شہر کو ایک افراتفری والے دارالحکومت میں تبدیل کر دیا۔ کیجریوال نےدہلی میں آیوشمان یوجنا نافذ نہیں ہونے دی۔ وہ چاہتے تھے کہ ان کا نام بھی اس اسکیم میں شامل کیا جائے تاکہ انہیں پبلسٹی مل سکے۔ ان کی ضد کی وجہ سے دہلی کے لوگوں کو برسوں تک اسکیم کا فائدہ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ آپ اور ہمارے درمیان بہت فرق ہے۔ آپ نے صرف وعدہ کیا اور ہم نے اپنے وعدے پورے کئے۔ ’آپ‘  والے وزیر اعظم اور لیفٹیننٹ گورنر کو گالیاں دیتے تھے، ہم مل کر کام کریں گے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ سابقہ حکومت نے بہت بڑا بجٹ رکھا لیکن کچی آبادیوں کیلئے کوئی منصوبہ نہیں بنایا۔ جھوپڑپٹی کے باشندوں کی زندگی بد سے بدتر ہوتی جا رہی تھی۔ اب پردھان منتری آواس یوجنا  نافذ کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ بجٹ میںدہلی میونسپل کارپوریشن کےفنڈ میںبھی ا ضافہ کیا گیا ہے۔ اسے۳۱۵۳؍ کروڑ سے بڑھا کر۳۵۶۰؍ کروڑ کردیا گیا ہے۔
ڈی ٹی سی کے کام کاج پر سی اے جی کی رپورٹ پیش 
وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ایوان میں ڈی ٹی سی کے کام کاج پر سی اے جی کی رپورٹ پیش کی۔ریکھا گپتا نے پیر کو بجٹ اجلاس کے پہلے دن ایوان میں دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) کے کام کاج پر سی اے جی کی رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد بی جے پی ایم ایل اے ہریش کھرانہ نے ’آپ‘ حکومت پر ڈی ٹی سی میں بدانتظامی کا الزام لگایا۔
کھرانہ نے کہا کہ ڈی ٹی سی  کا قرض ۱۶-۲۰۱۵ء میں ۲۸۲۶۳؍ کروڑ روپے سے بڑھ کر ۲۲-۲۰۲۱ء میں ۶۵۲۷۴؍کروڑ روپے ہو گیا کیونکہ اسی مدت کے دوران  اسے۱۴؍ ہزارکروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔اس کے علاوہ ڈی ٹی سی بسوں کی تعداد ۲۰۱۵ء میں ۴۳۴۴؍ سے کم ہوکراب ۳۹۳۷؍تک رہ گئی ہے۔ آپ  کے  اقتدار میں آنے پرڈی ٹی سی کی آمدنی بھی ۹۱۴؍کروڑ روپے سے گھٹ کر ۵۵۸؍ کروڑ روپے رہ گئی۔
معاشی سروے کیوں پیش نہیں کیاگیا : آتشی 
دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آتشی نے منگل کو وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے پیش کردہ بجٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعلیم، صحت اور صفائی کے نظام کو تباہ کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد ایک لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کو دیکھ کر یہ واضح ہو گیا کہ بی جے پی نے بجٹ سے پہلے اقتصادی سروے کیوں پیش نہیں کیا۔ اگر اس ایک لاکھ کروڑ کے بجٹ کی کوئی حقیقی بنیاد ہوتی تو اقتصادی سروے ایوان میں پیش کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی حکومت کو چیلنج کرتی ہوں کہ وہ اقتصادی سروے ایوان میں پیش کرے جوبجٹ کو بے نقاب کر دے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK