ٹرمپ سے متعلق مقدمے کی سماعت کےد وران عدالت کے باہر خود سوزی کرنے والے شخص کاسنسنی خیز دعویٰ۔
EPAPER
Updated: April 21, 2024, 11:43 AM IST | Agency | Washington
ٹرمپ سے متعلق مقدمے کی سماعت کےد وران عدالت کے باہر خود سوزی کرنے والے شخص کاسنسنی خیز دعویٰ۔
عدالت کے باہر خود سوزی کرنے والے شخص نے ڈونالڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن سے متعلق سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ دونوں مل کر نفرت کو ہو ادینا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ نیویارک میں جس امریکی عدالت میں ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف’ خاموش رہنے کیلئے رشوت لینے ‘کا تاریخی مقدمہ چل رہا ہے، اس کے سامنے ایک نوجوان نے خود سوزی کی کوشش کی، پولیس کے مطابق شخص کی شناخت میکسویل آزارلو کے نام سے ہوئی ہے جس کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے لیکن دوران علا ج اس نے دم توڑ دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ امریکہ کے شہر نیویارک کے علاقے مین ہٹن میں میکسویل نے عدالت کے باہر خود کو آگ لگا لی۔ اس شخص نے اپنے اوپر پیٹرول چھڑک کر خود سوزی کی تھی۔ عدالت کے باہر خود سوزی کرنے والے۳۷؍ سالہ میکسویل آزاریلو کا تعلق فلوریڈا سے ہے لیکن خبرلکھے جانے تک خود سوزی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں طبی نظام تباہ، زچگی میں مشکلات
ایمرجنسی حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں عدالت کی سیکوریٹی سے مزاحمت نہیں کی گئی۔ حکام کے مطابق خود سوزی سے پہلے میکسویل ایک پلے کارڈ لئے ہوئے تھا جس پر لکھا تھا، ’’ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر جو بائیڈن ہی کے ساتھ ہیں اور وہ دونوں مل کر نفرت کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ ‘‘خود سوزی سے قبل میکسویل نے پمفلٹ بھی پھینکے تھے۔ حکام کا مزید کہنا تھا، ’’ خود سوزی کرنے والے شخص نے خود کو انویسٹی گیٹو ریسرچر قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ خودسوزی کا مقصد عوام کو توجہ دلانا ہے کہ امریکی شہری آمریت کے زیر اثر ہیں اور امریکی حکومت بہت سے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دنیا میں ’فاشزم‘ پھیلانے والی ہے۔ ‘‘ واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کو۲۰۱۶ء کے الیکشن سے پہلے اسٹارمی ڈینئلز کے معاملے میں اپنے کاروباری معاملات چھپانے سے متعلق ۳۴؍ الزامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے مقدمے کو حریفوں کی جانب سے سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔