سشیل مودی، جو کبھی بہار میں بی جے پی کا سب سے مشہور چہرہ تھے، اپنی صحت کی وجہ سے جاری لوک سبھا انتخابات سے بھی دستبردار ہوگئے تھے۔ انہوں نے ۳؍اپریل کو ’’ایکس‘‘ پر ایک پوسٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر اس کا اعلان کیا تھا۔
EPAPER
Updated: May 14, 2024, 12:14 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
سشیل مودی، جو کبھی بہار میں بی جے پی کا سب سے مشہور چہرہ تھے، اپنی صحت کی وجہ سے جاری لوک سبھا انتخابات سے بھی دستبردار ہوگئے تھے۔ انہوں نے ۳؍اپریل کو ’’ایکس‘‘ پر ایک پوسٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر اس کا اعلان کیا تھا۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر سشیل مودی کا پیر کی شام دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں انتقال ہوگیا۔ ۷۲سالہ سیشل مودی کینسر سے لڑ رہے تھے اور گزشتہ ایک ماہ سے ایمس کے انتہائی نگہداشت والے یونٹ میں زیر علاج تھے۔
سشیل مودی ایک مضبوط لیڈرتھے، جو کبھی بہار میں بی جے پی کا سب سے مشہور چہرہ تھا، اپنی صحت کی وجہ سے جاری لوک سبھا انتخابات سے بھی دستبردار ہو گئے تھے۔ انہوں نے۳؍ اپریل کو ’’ایکس‘‘ پر ایک پوسٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر اس کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نےاپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’’میں پچھلے ۶؍مہینوں سے کینسر سے لڑ رہا ہوں۔ اب مجھے لگتا ہے کہ لوگوں کو بتانے کا وقت آگیا ہے۔ میں لوک سبھا انتخابات میں کچھ نہیں کر پاؤں گا۔ میں نے وزیر اعظم کو سب کچھ بتا دیا ہے۔ میں ہمیشہ شکر گزار اور ہمیشہ ملک، بہار اور پارٹی کے لیے وقف ہوں۔‘‘
ان کی غیر موجودگی بہار میں سب سے زیادہ محسوس کی جانے کی امید تھی، جہاں تین دہائیوں سے قائم پارٹی پر ان کا کافی اثر تھا۔
۲۰۰۵ء اور ۲۰۲۰ء کے درمیان ۱۱؍سالوں سے زیادہ، اس عرصہ میں، انہوں نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے نائب کے طور پر خدمات انجام دیں۔
یہ بھی پڑھئے: سندیش کھالی کا معاملہ پیچیدہ سے پیچیدہ تر
بی جے پی کے سینئر لیڈر امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ اور روی شنکر پرساد نے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔
امیت شا ہ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’مجھے ہمارے سینئر لیڈر سشیل کمار مودی جی کے انتقال کی خبر سے دکھ ہوا ہے۔ آج بہار نے سیاست کے ایک عظیم علمبردار کو ہمیشہ کے لئے کھو دیا ہے۔ اے بی وی پی سے لے کر بی جے پی تک، سشیل جی نتنظیم اور حکومت میں کئی اہم عہدوں پر فائزرہے۔ ان کی سیاست غریبوں اور پسماندہوں کے مفادات کے لئے وقف تھی۔ ان کے انتقال سے بہار کی سیاست میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ پُر ہونا ناممکن ہے۔ بی جے پی ان کے غمزدہ خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔ اوم شانتی شانتی۔‘‘
راجناتھ سنگھ نے پوسٹ کیاکہ ’’بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ شری سشیل مودی جی کے انتقال کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ ودھیارتھی پریشد سے لے کر اب تک، ہم نے تنظیم کے لئے طویل عرصے تک ایک ساتھ کام کیا ہے۔ بہار کو جنگل راج سے نکالنے اور اسے ترقی کی راہ پر ڈالنے میں سشیل مودی جی کی زندگی وقف تھی، ان کی عدم موجودگی ان گنت کارکنوں کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ بہار کی ترقی کے لئے ان کا کام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اورایچ ایم اےکے سربراہ جتین رام مانجھی نے بھی ’’ایکس پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ ہمارے پیارے دوست، بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ جناب سشیل کمار مودی جی کو ان کے انتقال پر دلی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘
سیاسی حریف تیجسوی یادواور ممتا بنرجی نے تعزیت کا اظہار کیا۔ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پرپوسٹ کیاکہ ’’بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ، شری سشیل کمار مودی کے انتقال کے بارے میں سن کر افسوس ہوا۔ ہمارے خیالات اور دعائیں ان کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔ مرحوم کی روح کو سکون ملے۔‘‘
تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پوسٹ کیاکہ ’’بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ، ہمارے سرپرست، جدوجہد کرنے والے اور محنتی رہنما محترم جناب سشیل کمار مودی کے بے وقت انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔‘‘