مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں دفاعی وکیل کا دعویٰ، مداخلت کار کے وکیل نے اسے بے بنیاد اور ریکارڈ پر موجود نہ ہونے کی دلیل دی۔
EPAPER
Updated: March 22, 2025, 10:47 AM IST | Mumabi
مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں دفاعی وکیل کا دعویٰ، مداخلت کار کے وکیل نے اسے بے بنیاد اور ریکارڈ پر موجود نہ ہونے کی دلیل دی۔
مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ میں جاری شنوائی کے دوران اس کیس کے ملزم سوامی دیا نندپانڈے عرف سوامی سدھاکر دیویدی کے وکیل رنجیت سانگلے نے سنسنی خیز دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ممبئی کے سابق پولیس کمشنر اور اس وقت کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس پرم بیر سنگھ نے اے ٹی ایس کے ایک افسر محبوب مجاور کو آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کو ناگپور سے اٹھا کر لانے کا حکم دیا تھا۔ ‘‘اس پر دفاع نے مذکورہ بالا دعویٰ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے اور اگر ایسا ہی تھا تو دفاع نے ۱۷؍ سال سے جاری مقدمہ کے دوران اب تک یہ بات کیوں نہیں کہی اور اے ٹی ایس کے اس افسر کو گواہی کیلئے کیو ں نہیں طلب کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: سالگرہ مبارک: فریحہ زماں نے تیراکی کے مختلف انداز میں شہرت حاصل کی
دفاعی وکیل سانگلے کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ صرف دعویٰ نہیں ہے بلکہ اے ٹی ایس کے سابق آفیسر محبو ب مجاور نے شولا پور کی سیشن کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے بذات خود یہ دعویٰ کیا تھا کہ پرم بیر سنگھ نے موہن بھاگوت کو ناگپور سے اٹھا کر لانے کو کہا تھا اور مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں ملزم بنانے کو بھی کہا تھا لیکن چونکہ پرم بیر سنگھ نے یہ بات صرف زبانی کہی تھی اسلئے آفیسر نے اس پر عمل نہیں کیا ۔ حتمی بحث کے دوران ایڈوکیٹ سانگلے نے خصوصی این آئی اے عدالت سے یہ بھی کہا کہ ملزمین کی گرفتاری کے وقت کانگریس نے بھگوا دہشت گردی کا واویلا مچایا تھا۔ دفاعی وکیل نے کانگریس حکومت پرسنگین الزامات عائد کئے اور سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کےعلاوہ دیگربھگوا ملزمین کو جھوٹےمقدمہ میں پھنسانے، جبراًاقبالیہ بیانات لینے، شدید ہراساں کرنے اور بندوق کی نوک پر جھوٹا بیان لینے کا بھی دعویٰ کیا ۔اسی درمیان مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ میں مداخلت کار کی جانب سے پیروی کرنے والے وکیل شاہد ندیم نے کئے گئے دعویٰ کوریکارڈ پر موجود نہ ہونے کی دلیل دی اور یہ بھی کہا کہ مقدمہ کی ۱۷؍ سال بعد یہ دعویٰ کرنے کا کیا مقصد یا مطلب ہے۔ اگر ایسا ہی تھا تو محبو ب مجاور کو بطور گواہ عدالت میں پیش کرکے اس پرروشنی ڈالنا چاہئے تھی ۔وکیل شاہد ندیم نے اسے مقدمہ کو مزید طول دینے کی کوشش قرار دیا ۔