فرانس کے پبلک براڈکاسٹر فرانس انفو نے منگل کو ایک صحافی کو حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے دور میں رہا ہونے والے ۲۰۰؍فلسطینیوں کیلئے لفظ’’قیدیوں‘‘ کا استعمال کرنے پر معطل کر دیا۔
EPAPER
Updated: January 29, 2025, 12:11 PM IST | Paris
فرانس کے پبلک براڈکاسٹر فرانس انفو نے منگل کو ایک صحافی کو حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے دور میں رہا ہونے والے ۲۰۰؍فلسطینیوں کیلئے لفظ’’قیدیوں‘‘ کا استعمال کرنے پر معطل کر دیا۔
فرانس کے پبلک براڈکاسٹر فرانس انفو نے منگل کو ایک صحافی کو حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے دور میں رہا ہونے والے ۲۰۰؍فلسطینیوں کیلئے لفظ’’قیدیوں‘‘ کا استعمال کرنے پر معطل کر دیا۔فرانس انفو کے چینل ۲۷؍پر ایک سرخی میں لکھا ہے کہ ۲۰۰؍فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے، جس میں لفظ قیدی نے تنازعہ کو جنم دیا۔فرانسسی قانون ساز، کیرولین یادان نے ایکس پر اسے ’’ ناقابل قبول‘‘ الفاظ قرار دیا۔ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ انہوں نے آڈیو ویژول اینڈ ڈیجیٹل کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی (آرکام) کے پاس ایک شکایت درج کرائی ہے،اور صحافی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: پنسلوانیا میں فلسطینی طالب علم کو انتہا پسند کہنے پر امریکی ٹیچر معطل
فرانس انفو نے ایکس پر ایک بیان میں غلطی کا اعتراف کیا،اور کہا کہ’’ مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے حوالے سے ایک نامناسب سرخی مختصر طور پر چینل ۲۷؍پر نشر ہوئی۔ ذمہ دار فرد کو معطل کردیا گیا ہے۔ ہم اپنے ناظرین سے معذرت خواہ ہیں۔‘‘ اس پر یادان نے جواب میں کہا کہ’’ صحافی کو برخاست کیا جانا چاہئے، اور دلیل دی کہ کوئی معافی غلطی کا جواز نہیں بن سکتی۔‘‘
یورپی پارلیمنٹ کی رکن، ریما حسن نے فرانس انفو کے بیان کو شیئر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ’’فرانس میں اسرائیل کی لابی کے دباؤ کے سبب یہ کارروائی کی گئی ہے۔اس کے علاوہ انتہائی بائیں بازو کی لا فرانس انسومیس پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ایرسیلیا سودیس نے بھی فرانس انفو پر تنقید کی۔انہوں نے ایکس پر کہا کہ ’’ شرم آتی ہے، فرانس انفو اپنے صحافیوں کو اپنے فرض کی ادائیگی سے روک رہا ہے۔ اور یادان کے دباؤ کے آگے جھک گیا۔‘‘