• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فرانس: پیرس عدالت نے شام کے صدر بشارالاسد کی گرفتاری کے وارنٹ کو برقرار رکھا

Updated: June 26, 2024, 10:53 PM IST | Paris

شام کے صدر بشار الاسد پر خانہ جنگی کے دوران جنگی جرائم کا الزام لگا کر فرانس کی عالمی دائرہ اختیار کی عدالت نے فرانس کے گرفتاری وارنٹ کو بر قرار رکھا ہے حالانکہ اسد نے کیمیائی حملوں سے انکار کیا ہے۔ اس سے پہلے پیرس کی ایک عدالت شامی صدر کے تین عہدیداروں کوعمر قید کی سزا سنا چکی ہے۔

Syrian President Bashar al-Assad. Photo: INN
شام کے صدر بشارالاسد۔ تصویر : آئی این این

پیرس کی اپیل کورٹ نے بدھ کو فیصلہ سنایا کہ شام کی خانہ جنگی کے دوران جنگی جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف فرانس کی جانب سے جاری کیا گیا بین الاقوامی گرفتاری  وارنٹ درست ہے اور وہ برقرار ہے۔جین سلزر اور کلیمینس وٹ، وکلاء جنہوں نے مدعیان اور غیر سرکاری تنظیموں کی نمائندگی کی جنہوں نے فرانس میں شامی صدر کے خلاف شکایت درج کروائی تھی ، نے اس فیصلے کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’یقین نہیں آرہا ہے کہ زندہ ہوں‘‘ فلسطینی نوجوان مجاہد عبادی نے اسرائیلی مظالم پر لب کھولے

فرانسیسی عدالتی حکام نے گزشتہ نومبر میں اسد کے بھائی مہر اسد، بکتر بند ڈویژن کے کمانڈر؛ اور دو شامی جنرل۔ غسان عباس اور بسام الحسن، پرجنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں وارنٹ جاری کیے تھے۔ ان میں ۲۰۱۳ءمیں اس وقت کے اپوزیشن کے زیر قبضہ دمشق کے مضافات میں کیمیائی حملہ بھی شامل ہے۔دوما اور مشرقی غوطہ پر حملوں میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔حملوں کی تحقیقات فرانس میں عالمی دائرہ اختیار عدالت کی خصوصی اکائی نے کی ہے۔ اسے ۲۰۲۱ءمیں زندہ بچ جانے والوں کی شکایت کے جواب میں کھولا گیا تھا، اور اسے سیریئن سینٹر فار میڈیا اینڈ فریڈم آف ایکسپریشن نے دائر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: رائے پور ماب لنچنگ: پولیس نے مزید ۲؍ افراد کو گرفتار کیا

اس حملے کے بعد امریکہ نے فوجی جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔ تاہم، امریکی عوام اور کانگریس کی مخالفت کے بعد وہ ایسا نہ کر سکا۔ کیونکہ افغانستان اور عراق میں حملے دلدل میں بدل چکے تھے۔ شام کا کہنا ہے کہ اس نے ۲۰۱۳ءکے معاہدے کے تحت اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کر دیا ہے۔ تاہم، نگراں گروپ اس وقت سے شامی حکومتی فورسز کی طرف سے کیمیائی حملوں کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ شام بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن نہیں ہے، یعنی وہاں عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہےاب تک عدالت نے تحقیقات کا آغاز نہیں کیا۔ ایک الگ معاملےمیں، پیرس کی ایک عدالت نےاسد حکومت کے خلاف ایک تاریخی مقدمے میں گزشتہ ماہ شام کے تین اعلیٰ عہدے داروں کو جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی اور یہ یورپ میں اس طرح کا پہلا مقدمہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK