• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’شیرڈی میں مفت کھانا کھلانا بند کیا جائے، ملک بھر کے بھکاری جمع ہو جاتے ہیں‘‘

Updated: January 07, 2025, 4:07 PM IST | Ahmednagar

بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان سوجوئے وکھے پاٹل کا عقیدتمندوں کو ٹھیس پہنچانے والا بیان ، خود والد رادھا کرشن اور شیوسینا لیڈر سنجے شرساٹ نے بیان پر تنقید کی۔

Sujoy Vikhe Patil (right) with her father Radhakrishnan Vikhe Patil (file photo)
سوجوئے وکھے پاٹل (دائیں) اپنے والد رادھا کرشن وکھے پاٹل کے ساتھ ( فائل فوٹو)

احمد نگر سے بی جے پی کے رکن پارلیمان رہ چکے سوجوئے وکھے پاٹل نے مطالبہ کیا ہے کہ شیرڈی میں سائی بابا کے مندر میں پرساد کے طور پر جو مفت کھانا تقسیم کیا جاتا ہے اسے بند کر دیا جانا چاہئے۔ اس کی وجہ سے ملک بھر کے بھکاری شیرڈی میں جمع ہو جاتے ہیں۔ ان کے اس بیان پر تنازع کھڑا ہو گیا تو ان کے والد رادھا کرشن وکھے پاٹل سوجوئے کی طرف سے صفائی پیش کی لیکن سوجوئے کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ 
  ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا الیکشن میں شکست کا منہ دیکھ چکے بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان سوجوئے وکھے پاٹل نے یہاں ایک متنازع بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے ’’ سائی مندر کے احاطے میں ہم مفت کھانا فراہم کرتے ہیں۔ اس کھانے کیلئے ۲۵؍ روپے وصول کئے جانے چاہئے۔ جو پیسے جمع ہوں اس سے لڑکے لڑکیوں کی تعلیم کا انتظام کیا جانا چاہئے۔ ‘‘ آگے انہوں نے کہا ’’ پورا ملک یہاں آکر مفت کھانا کھاتا ہے۔  پورے مہاراشٹر کے بھکاری یہاں آکر جمع ہو گئے ہیں۔  یہ ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ انہوں نےکہا ’’ ادارے کو اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ ہم کیا کر رہے ہیں؟‘‘سوجوئے وکھے پاٹل کا زور اس بات پر تھا کہ شیرڈی کے سائی مندر میں عقیدتمندوں کو کھانا کھلانے پر ہونے والا خرچ تعلیم پر ہونا چاہئے۔ ان پیسوں سے کوچنگ کلاس، عمدہ اسکول اور جو اسکول قائم ہیں ان میں تعلیم میں بہتری کا انتظام ہونا چاہئے۔ لیکن ان کا یہ کہنا کہ پورا ملک یہاں آکر کھانا کھاتا ہے اور یہاں بھکاری جمع ہو گئے ہیں، عقیدت مندوںکو ٹھیس پہنچانے والا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: حیدرآباد میں ایئرپورٹ جیسی سہولتوں سے لیس چرلا پلی ریلوے ٹرمینل کا افتتاح

اس پر خود انہی کی پارٹی کی حلیف شیوسینا(شندے) کے ترجمان سنجے شرساٹ نے تنقید کی ہے۔ شرساٹ نے کہا ’’ دنیا بھر سے سائی بھکت شیرڈی میں آتے ہیں۔ وہ سب عقیدت کی بھوک میں آتے ہیں۔ کوئی یہاں کھانا کھانے نہیں آتا ہے۔ وہ یہاں کروڑوں روپے کا چڑھاوا بھی چڑھاتے ہیں۔ ‘‘ شرساٹ  نے کہا ’’ضیافت ایک اچھا عمل ہے۔ اس کیلئے پیسے وصول کرنے کی بات کرنا  غلط ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ بھکاری وہاں آتے ہیں اور کھانا کھاتے ہیں ، یہ کہنا سائی بھکتوں کی توہین ہے۔ ‘‘
  صرف سنجے شرساٹ نہیں خود سوجوئے پاٹل کے والد اور ریاستی وزیر رادھا کرشن وکھے پاٹل نے بھی   ان کے بیان سے اختلاف ظاہر کیا ہے۔ وکھے پاٹل نے کہا ’’ سائی بھکتوں کو مفت کھانا ملنا چاہئے لیکن سوجوئے کا بیان اس معاملے پر تھا کہ اس پر کسی کا کنٹرول نہیں ہے۔ اس میں معاملے میں کچھ نہ کچھ اصول وضوابط ہونے چاہئے۔‘‘  وکھے پاٹل نے کہا ’’ عقیدتمندوں کیلئے مفت کھانے کی تقسیم جاری رہے گی۔ اس پر فیس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ البتہ انہوں نے سوجوئے کے بھکاریوں والے بیان پر اعتراض ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا ’’ شیرڈی میں  بھکاریوں کے  جمع ہونے کی شکایت موصول ہوئی تھیں ۔ اس تعلق سے مندر انتظامیہ نے خود بھی شکایت کی تھی۔ سوجوئے کابیان اسی پس منظر میں تھا لیکن مجھے اس کا احساس ہے کہ سوجوئے کے بیان سے عقیدتمندوں کو ٹھیس پہنچ ہوگی لیکن یقین کیجئے کہ ان کا یہ مقصد نہیں تھا۔‘‘ 
 عقیدتمندوں اور سیاستدانوں کے اعتراض کے بعد بھی سوجوئے وکھے پاٹل کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’عقیدتمندوں کا دل دکھانے کی کوشش کسی نے نہیں کی ہے۔ وہ ہمارے لئے قابل احترام ہیں لیکن پولیس کے پاس درج معاملات کے مطابق کتنے بھکاری ڈھونگ رچا کر وہاں آچکے ہیں اس کے اعداد وشمار میں ظاہر کرنے والاہوں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ جب کبھی ٹرسٹ کے پاس کوئی کام لے کر جائو تو وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ اس لئے میں نے کہا کہ پرساد کے عوض اگر ۱۰؍ روپے بھی لئے گئے تو کچھ پیسے جمع ہو سکتے ہیں جو لڑکیوں کی تعلیم پر خرچ ہو سکیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK