بڑی تعداد میں رشتہ داراورمقامی افرادتجہیزوتکفین میںشریک ہوئے ۔علاقے میں حالات پوری طرح معمول پر مگر پولیس کی نگرانی برقرار
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 11:03 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
بڑی تعداد میں رشتہ داراورمقامی افرادتجہیزوتکفین میںشریک ہوئے ۔علاقے میں حالات پوری طرح معمول پر مگر پولیس کی نگرانی برقرار
یہاںاندوہناک بس حادثے میں فوت ہونے والوں کی جری مری ،نوپاڑہ اورکرلا قریش نگر قبرستانوں میں منگل کی شب میں تدفین عمل میں آئی ۔تجہیز وتکفین میںبڑی تعداد میںلوگوں نے شرکت کی اور رفع درجات کے لئے دعا کی ۔اس حادثے میں ایک جانب اپنوں کو کھونے والے جہاں اب بھی غموں سے نڈھال ہیں وہیں مقامی افراد میں بیسٹ انتظامیہ کے تئیں شدید ناراضگی برقرارہے ، وہ حادثے کیلئے پوری طرح بیسٹ کوذمہ دار قراردے رہے ہیں۔
حالات پوری طرح سے معمول پر
کرلا پولیس کا کہنا ہے کہ حالات پوری طرح سے معمول پر ہیں لیکن احتیاط کے طور پر نگرانی رکھی جارہی ہے۔ سادہ لباس میں پولیس کے جوان علاقے میں گشت کررہے ہیں۔تجہیزوتکفین کےدوران بھی پولیس اہلکار نگرانی کررہے تھے ۔اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ پولیس کو اب بھی یہ اندیشہ ہےکہ اتنے بڑے حادثے کے بعد کہیں لوگ مشتعل نہ ہوجائیں اسی لئےہر ممکن احتیاط برتی جارہی ہے ۔
’’ہم نےکبھی سوچا بھی نہیں تھا ،کوئی اوراپنوں کو نہ کھوئے ‘‘
حادثے میں جاں بحق ہونے والی کنیزفاطمہ غلام قادر انصاری کے دیور حسن احمد عرف بابا بھائی نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئےکہاکہ ’’ بھابھی کی تدفین کرلا قریش نگر قبرستان میں ہوئی ۔ ‘‘ انہوںنے رندھی ہوئی آواز میںیہ بھی کہا کہ ’’ میری بھابھی ایک اسپتال میںصاف صفائی کا کام کرتی تھیں ، یہ کبھی سوچا نہیںتھا کہ بھابھی اس طرح ہم لوگوں سے اچانک ہمیشہ کے لئے جدا ہوجائیں گی ۔ ‘‘
بابا بھائی نے مزید کہا کہ ’’ مالی مدد تو حکومت کی جانب سے دینے کااعلان کیا گیا ہےلیکن سب سے اہم یہ ہے کہ اس طرح کے حادثات کی مستقل روک تھام ہونی چاہئے تاکہ پھرکوئی اور اپنوں کونہ کھوئے۔‘‘
’’ایسا منظرنہیں دیکھا ‘‘
آفرین شاہ، یہ وہی اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکی ہے جس کی ملازمت کا پہلا دن تھا ا وروہ حادثے میںجاں بحق ہوگئی، کے تعلق سے اسی عمار ت میں مقیم عبید اسلم خا ن (ایم این ایس مہاراشٹر کے نائب صدر) نے بتایا کہ ’’ ہم نے اب تک ایسا منظر نہیں دیکھا تھا۔ ہماری بلڈنگ شانتی نکیتن سی ایس ٹی روڈ ، میں رہنے والی آفرین کے جنازے میںبڑی تعداد میںلوگ شریک ہوئے۔ جس وقت جنازہ اٹھایا گیا، پورے محلے میں لوگوں کی عجیب حالت تھی ۔ یہ بھی عجیب اتفاق تھا کہ حادثے میں فوت ہونے والی انعم شیخ اور محمد فاروق چودھری وغیرہ کے جنازے بھی تھوڑے تھوڑے وقفے سے جری مری قبرستان لائے گئے جس سےبڑی تعداد میں لوگ تجہیز وتکفین میں شریک ہوئے اور انہوں نے دعا کی ۔ ‘‘ عبید خان نے یہ بھی بتایاکہ’’ بیسٹ بس نے جس آٹورکشا کو زبردست ٹکر ماری تھی اس میں فاروق چودھری ، ان کا بیٹا اور ڈرائیورموجود تھے ، فاروق چودھری تو جاں بحق ہوگئے جبکہ بیٹا اور ڈرائیور حبیب اسپتال (کرلا) میں زیرعلاج ہیںاور ڈرائیور کی حالت ہنوز تشویشناک ہے۔ ‘‘اس حادثے میں فوت ہونے والے اسلام انصاری کی تدفین نوپاڑہ قبرستان (باندرہ ) میںعمل میںآئی ۔