گیس سلنڈر کی گاڑی کے ڈرائیور، کمپنی کے مالک، منیجر اور گاڑیوں کی غیرقانونی پارکنگ چلانے والے افراد کیخلاف ایف آئی آر۔ ملزمین کی تلاش۔
EPAPER
Updated: March 26, 2025, 9:14 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
گیس سلنڈر کی گاڑی کے ڈرائیور، کمپنی کے مالک، منیجر اور گاڑیوں کی غیرقانونی پارکنگ چلانے والے افراد کیخلاف ایف آئی آر۔ ملزمین کی تلاش۔
پیر کی شب گھنی آبادی والے دھاراوی میں ایک ٹرک میں لدے گیس سلنڈروں میں آتشزدگی کی وجہ سے ۲۰؍ سے زائد کمرشیئل گیس سلنڈروں میں دھماکہ ہوگیا جس کی وجہ سے پورا دھاراوی دہل گیا اور کئی کلو میٹر دور تک نہ صرف دھماکے سنائی دیئے بلکہ دور دراز علاقوں میں واقع اونچی عمارتوں سے دھماکوں کے ساتھ شعلے اٹھتے بھی دکھائی دیئے۔ تاہم خوش قسمتی سے اس حادثہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا لیکن اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس حرکت میں آئی اور ۹؍ افراد کے خلاف کیس درج کرنے کے علاوہ اس علاقے میں غیرقانونی پارکنگ کے خلاف کارروائی شروع کردی۔
منگل کو دھاراوی پولیس نے آتشزدگی کے سلسلے میں ۹؍ افراد کے خلاف کیس درج کرلیا ہے جن میں اس ٹرک کا ڈرائیور بھی شامل ہے جس میں گیس سلنڈر میں دھماکے ہوئے تھے۔ اس ڈرائیور کا نام گوپال پجاری (۴۵) ہے جبکہ دیگر افراد میں گیس کمپنی کا مالک نیناد سریش کیلکر (۵۰)، گیس کمپنی کا منیجر ناگیش سبھاش نائولے (۲۸)، ایک دیگر ٹیمپو کا ڈرائیور ویلو ناڈر، ایک ٹرک ڈرائیور سونو گوتم چارموہن (۲۴)، ان کا مبینہ ساتھی انیل کمار گپتا (۵۰) اور یہاں مبینہ طور پر غیرقانونی پارکنگ کا کاروبار چلانے والے تبریز طارق شیخ (۵۰) اور طارق عبدالجبار شیخ اور دیگر ٹرک ڈرائیور شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: جمعیۃ بے گناہوں کی قانونی مدد کے مشن پر قائم ہے: مولانا حلیم اللہ قاسمی
اس سلسلے میں ڈی سی پی زون ۵؍ گنیش گائوڑے نے بیان دیا ہے کہ اس بات سے بخوبی واقف ہونے کے باوجود کہ ان کی حرکت سے دیگر افراد کا تحفظ خطرے میں پڑ سکتا ہے لوگ یہاں آپسی ملی بھگت سے غیرقانونی پارکنگ کا کاروبار کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ آگ دھاراوی لنک روڈ پر نیچر پارک کے قریب پی این جی پی کالونی کے قریب ایک گاڑی میں لگی تھی۔ یہاں مقامی افراد کی شکایت ہے کہ اس سڑک پر بڑی تعداد میں گاڑیاں غیرقانونی طور پر کھڑی کی جاتی ہیں اور گیس سلنڈر سے لدے کئی ٹرک بھی پارک رہتے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ ٹریفک پولیس وغیرہ کو ہفتہ دے کر یہاں پر غیرقانونی پارکنگ کا کاروبار بڑے پیمانے پر چلتا ہے۔ پولیس نے مہندر واسا والوی نام کے ایک شخص کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس شخص نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ان کی اور دیگر کئی افراد کی گاڑیوں کو اس حادثہ میں شدید نقصان پہنچا ہے اس لئے خاطی افراد کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ جس ٹرک میں آگ لگی تھی وہ نہ صرف غیرقانوی طور پر پارک تھا بلکہ ڈبل پارکنگ میں کھڑا کیا گیا تھا اور اس آتشزدگی کی وجہ سے آس پاس کھڑی دیگر گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔مقامی افراد کے مطابق کئی سلنڈر پھٹ کر ۱۰۰؍ میٹر دور تک جاکر گرے۔ پولیس نے تبریز اور طارق پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ لوگ کار اور دیگر گاڑی کے مالکان سے پارکنگ کے پیسے لے کر انہیں غیرقانونی پارکنگ کی سہولت مہیا کرتے تھے۔
پولیس نے متذکرہ تمام افراد کو پوچھ گچھ کیلئے پولیس اسٹیشن آنے کا سمن جاری کیا تھا لیکن ان میں سے کوئی بھی پولیس اسٹیشن نہیں پہنچا۔ خبر لکھے جانے تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔ پولیس نے ملزمین کو تلاش کرکے انہیں گرفتار کرنے کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے جو اس علاقے میں لگے سی سی ٹی وی کی ریکارڈنگ سے ملزمین کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے۔ پولیس جدید آلات اور مقامی افراد کا بیان درج کرکے ثبوت اکٹھا کرنے کی کوشش کرہی ہے۔