اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز خان یونس میں یہ حملہ اس مقام پر کیا ہے جسے’سیف زون ایریا‘ قراردیا گیا تھا، حملے میں بڑی تعداد میں عورتیں اور بچے زخمی ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 09, 2024, 11:41 AM IST | Agency | Gaza
اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز خان یونس میں یہ حملہ اس مقام پر کیا ہے جسے’سیف زون ایریا‘ قراردیا گیا تھا، حملے میں بڑی تعداد میں عورتیں اور بچے زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے خان یونس میں ایک بار پھر درندگی کا ثبوت دیتے ہوئے پناہ گزیں کیمپ پر حملہ کیا ہے۔ جہاں حملہ ہوا ہے اسے ’سیف زون ایریا‘ قراردیا گیا تھا، لیکن اسرائیلی فوج نے خیموں پر حملہ کیا جس کے باعث شدید آگ لگی اور ۱۸؍ فلسطینی بری طرح جھلسنے سے شہید ہوگئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس میں سیف زون قرار دیے گئے علاقے پر بمباری کی جس کے نتیجے میں خیموں میں مقیم ۱۸؍ فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ اکثر ہلاکتیں بمباری کے بعد خیموں میں آگ لگنے اور زندہ جل جانے کے باعث ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے جبالیہ پناہ گزیں کیمپ پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاع ہے جب کہ اسرائیلی فوج نے بیت حنون سے بےگھر فلسطینیوں کو بھی انخلا کا حکم دے دیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین نے مذکورہ حملے کے متعلق جو رپورٹ شائع کی ہے اس کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں خاندانوں کے خلاف مزید۴؍قتل عام کئے جن میں ۲۲؍ فلسطینی شہید اور۷۷؍ زخمی ہوئے۔ شہداء اور زخمیوں میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی بہت سے متاثرین ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔ ایک دیگر رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے رفح میں اسرائیلی ٹینکوں کو نشانہ بنایا جبکہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی طیاروں نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا جس سے ایک حزب اللہ فائٹر مارا گیا۔ ۷؍ اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً ۴۰؍ ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔