گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ سے تعلق رکھنے والے ۵؍ فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں جاں بحق ہو گئے۔اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کو جبری فاقہ کشی، طبی غفلت، جنسی زیادتی، اور ناقص زندگی گزارنے سمیت تشدد اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
EPAPER
Updated: December 31, 2024, 8:37 PM IST | Inquilab News Network | Gaza
گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ سے تعلق رکھنے والے ۵؍ فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں جاں بحق ہو گئے۔اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کو جبری فاقہ کشی، طبی غفلت، جنسی زیادتی، اور ناقص زندگی گزارنے سمیت تشدد اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران غزہ سے قید کئے گئے ۵؍ فلسطینیوں کی اسرائیلی جیل میں موت واقع ہو گئی ہے۔قیدیوں کی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے اغوا کے بعد فلسطینی ایک دن میں ہی فوت ہوگئے۔ فوت ہونے والے فلسطینیوں کی شناخت اشرف ابو وردہ، ۴۴؍سالہ محمد راشدآقا، ۵۲؍ سالہ سمیر الکہلوت، ۵۸؍سالہ زہیر الشریف اور ۵۷؍سالہ محمد انور لباد کے طور پر ہوئی ہے۔ فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی (پی پی ایس) اور کمیشن برائے اسیران کے سابق اسیران امور نے کہا کہ ۷؍ اکتوبر سے اسرائیلی حراست میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی کل تعداد ۵۴؍ہوگئی ہے، جو ۱۹۶۷ء کے بعد سے فلسطینی قیدیوں کیلئے خونریز ترین دور ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کو غزہ میں فوجی مہم کے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا: یو این ماہرین
اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کو جبری فاقہ کشی، طبی غفلت، جنسی زیادتی، اور ناقص زندگی گزارنے سمیت تشدد اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔پی پی ایس کی تازہ ترین رپورٹ میں ۷؍ اکتوبر سے جاری حراستی مہم کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے، جس میں ذلت، وحشیانہ مار پیٹ، نظربندوں اور ان کے اہل خانہ کے خلاف دھمکیوں کے ساتھ نظربندوں کے گھروں کو تباہ کرنا اور ان کی املاک کی لوٹ مار شامل ہے۔سوسائٹی کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک ۱۱؍ ہزار ۴؍ سو سے زائد گرفتاریاں کی جا چکی ہیں۔یہ گرفتاریاں غزہ سے حراست میں لئے گئے افراد کے علاوہ ہے، جن کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔پی پی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر کے آغاز تک ۱۰؍ہ ہزار ۳؍ سوسے زائد فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید تھے۔ ان میں ۹۰؍ خواتین اور ۳۴۵؍بچے شامل ہیں۔