• Mon, 06 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل کو غزہ میں فوجی مہم کے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا: یو این ماہرین

Updated: December 31, 2024, 5:53 PM IST | Inquilab News Network | Geneva

اقوام متحدہ کے حقوق کے ماہرین نے کہا کہ اسرائیل کو کسی حقیقی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ اس کے اتحادی اسے تحفظ پیش کررہے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: ائی این این

اقوام متحدہ کے حقوق کے ماہرین نے پیر کو کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کو "زیادہ سے زیادہ تکالیف پہنچانے" کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اس کے اتحادی اسے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ۱۱ ماہرین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون، شہری املاک اور براہ راست دشمنی میں حصہ نہ لینے والے افرد کی حفاظت کے لئے آفاقی اور پابند قوانین پر مشتمل ہے۔ ان قوانین کی پابندی کرنے کے بجائے، اسرائیل نے کھلے عام ان کی بار بار خلاف ورزی کی ہے، اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین اور اس سے باہر کے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ تکلیفیں پہنچائی ہیں۔ اسرائیل کو کسی حقیقی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ اس کے اتحادی اسے تحفظ پیش کررہے ہیں۔واضح رہے کہ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو حماس کی قیادت میں جنوبی اسرائیل پر حملے کی وجہ سے غزہ جنگ، شروع ہوئی تھی۔ غزہ میں اسرائیل کے ۱۴ ماہ سے زائد عرصہ سے جاری وحشیانہ جنگی آپریشن کے نتیجہ میں ۴۵ ہزار ۵۰۰ سے زائد شہری ہلاک ہوچکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں، خواتین اور بچوں کی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: شدید سردی سے چھ شیر خوار سمیت سات جاں بحق

ماہرین نے غزہ میں اسرائیل کے انسانیت مخالف مبینہ جرائم پر روشنی ڈالی جن میں قتل، تشدد، جنسی تشدد، اور جبری منتقلی کے لیے بار بار جبری نقل مکانی شامل ہے۔ انہوں نے مبینہ جنگی جرائم کو بھی نوٹ کیا جس میں شہریوں اور شہری املاک پر اندھا دھند حملے، جنگ کے ہتھیار کے طور پر بھوک کا استعمال" اور "اجتماعی سزا" شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری محفوظ افراد ہیں اور بین الاقوامی قانون کے تحت فوجی مقاصد کی تشکیل نہیں کرتے۔ ان کی مکمل یا جزوی طور پر تباہی کا مقصد نسل کشی ہے۔ ماہرین نے بین الاقوامی قانون کی مبینہ سنگین خلاف ورزیوں کی فوری، آزاد اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل اور اس کے رہنماؤں کو جوابدہ ہونا چاہئے۔ ماہرین نے کہا کہ وہ خاص طور پر شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی کارروائیوں سے پریشان ہیں۔ واضح رہے کہ سال رواں کے ۶ اکتوبر سے اسرائیلی فوج کی کارروائیاں، شمالی غزہ پر مرکوز ہے۔ حکام کے مطابق، حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کیلئے فضائی اور زمینی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ : کمال عدوان، الوفا کے بعد اب ال اہلی اسپتال پر بھی اسرائیلی فوج کی بمباری

اقوام متحدہ کے حقوق کے ماہرین، انسانی حقوق کی کونسل کی طرف سے نامزد کئے گئے آزاد شخصیات ہیں۔ وہ اقوام متحدہ کے موقف کی نمائندگی نہیں کرتے۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں حقوق کی صورتحال پر نظر رکھنے کیلئے خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانی بھی ماہرین میں شامل تھیں جنہیں اسرائیل نے "سیاسی کارکن" قرار دیتے ہوئے ان کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK