Updated: August 06, 2024, 5:33 PM IST
| Jerusalem
غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں اپنی نسل کشی کی جنگ کے دوران درجنوں قبروں سے ۲؍ ہزار سے زائد لاشیں اغوا کی ہیں اور جو لاشیں واپس کی ہیں ان کی بھی بے حرمتی کی گئی ہے۔ حماس نے عالمی برداری سے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔
جنگ کے دوران فلسطینی مشکلات سے دورچار ہیں۔ تصویر: ایکس
غزہ کے سرکاری میڈیا کے دفتر نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوںنے غزہ میں نسل کشی کی جنگ کے دوران قبروں سے ۲؍ ہزار لاشیں اغوا کی ہیں اور جولاشیں واپس کی گئی ہیں ان کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ میڈیا کے دفتر نے اپنے بیان میںمزید کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ۳۰۴؍ دنوں کی نسل کشی کی جنگ کے دوران غزہ پٹی کے درجنوں قبرستانوں سے شہیدوں اور مہلوک افراد کی ۲؍ ہزار سے زائد لاشیں اغواکی ہیں۔ انہوں نے قبروں اور فوجیوں گاڑیوں کے ذریعے قبروں پر بلڈورزر چلائے ہیں جو انسانیت اور انسانی جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اسرائیلی فوج نے ۸۹؍ شہیدوں کی لاشوں کی شناخت کی بے حرمتی کی ہے اور ان کی لاشوں کو ڈھانچوں کی شکل میں اور بوسیدہ واپس کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایران اور حز ب اللہ ۴۸؍ گھنٹے میں اسرائیل پر حملہ کرسکتے ہیں: امریکی وزیر خارجہ کا دعویٰ
حماس نے کہا ہے کہ ۸۹؍ بوسیدہ لاشوں کو واپس کرنا اسرائیلی فوج کی جانب سے ’’غیر معمولی جرائم‘‘ کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے اسپتالوں اور شیلٹرز میں شہریوں کو نشانہ بنایا ہے اور ان کی لاشوں کو اغوا بھی کیا ہے۔ شہیدوں اور مہلوک افراد کی لاشیں بھی کھود کر نکالی ہیں اور انہیں مقبوضہ سینٹروں میں منتقل کیا ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی اس نازیبا حرکت نے فلسطینی خاندانوں کے درد میں اضافہ کیا ہے جو صرف یہ جاننے کے خواہشمند تھے کہ ان کے پیاروں کی لاشیں محفوظ ہے یا نہیں تا کہ وہ انہیں شناخت کے ساتھ دفن کر سکیں۔ یہ عالمی برداری کیلئے واضح اشارہ ہے کہ وہ اسرائیلی فوجیوں کے اس عمل کی مذمت کریں اور انہیں اس غیر انسانی سلوک کیلئے جوابدہ ٹھہرائیں۔