• Thu, 28 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایران اور حز ب اللہ ۴۸؍ گھنٹے میں اسرائیل پر حملہ کرسکتے ہیں: امریکی وزیر خارجہ کا دعویٰ

Updated: August 06, 2024, 12:59 PM IST | Agency | Washington

انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ کا ماننا ہے کہ ایران اسرائیل سے انتقام لے گا لیکن اس کے پاس اطلاعات نہیں ہیں کہ حملہ کس وقت اور کس طرح کیاجائے گا !

After the martyrdom of Ismail Haniyeh, there is a lot of anger in Iran regarding Israel. Photo: INN
اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد ایران میں اسرائیل کے تعلق سے شدید برہمی ہے۔ تصویر : آئی این این

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ ایران اور لبنان کی تنظیم حزب اللہ دونوں ۲۴؍سے۴۸؍ گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر حملہ کرسکتے ہیں، تاہم واشنگٹن کے پاس یہ اطلاعات نہیں ہیں کہ حملہ کس وقت اور کس طرح کیا جائے گا۔ ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ویب سائٹ نے مشرق وسطیٰ میں علاقائی جنگ بڑھنے کے خدشات کے تناظر میں ایک غیر مصدقہ رپورٹ جاری کی ہے۔ 
 یاد رہے کہ ایران اور حزب اللہ نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے شہید سربراہ اسماعیل ہانیہ اور حزب اللہ کے اعلیٰ فوجی کمانڈر فواد شکر کی شہادت کا بدلہ لینے کا عہد کیا ہے۔ امریکی ویب سائٹ نے۳؍ نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک کانفرنس کال میں ’جی سیون‘ کے نمائندوں کو بتایا کہ ایران اور حزب اللہ پیر کے روز اسرائیل پر حملہ کرسکتے ہیں۔ خبر لکھے جانے تک ایسی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ ایران اور حزب اللہ دونوں بدلہ لیں گے، تاہم واشنگٹن کے پاس ایسی اطلاعات نہیں ہیں کہ حملہ کس وقت اور کس طرح کیا جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے جی سیون کے ہم منصب کو بتایا کہ امریکہ ایران، حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی ہونے کے تعلق سے پُرامید ہے۔ انہوں نے دیگر وزرائے خارجہ کو بھی تینوں ممالک پر سفارتی دباؤ بڑھانے پر زور دیا۔ 

یہ بھی پڑھئے:مظاہرین کو پچھتانا پڑیگا، برطانوی وزیر اعظم کا سخت انتباہ

اس دوران جی ۷؍ ممالک (امریکہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور برطانیہ) نے ایک بیان جاری کیا جس میں مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ مشترکہ بیان میں ان ممالک نے تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا’’ مزید کشیدگی سے کسی بھی ملک یا قوم کا فائدہ نہیں ہوگا۔ ‘‘ واضح رہےکہ ۳۱؍ جولائی کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں متوقع جوابی حملوں کے باعث اضافی فوج اور لڑاکا طیارے روانہ کردیے تھے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا پیر کو اسرائیل کا دورہ بھی کرنے والے تھے جہاں انہیں ’ممکنہ حملے سے پہلے‘ اسرائیلی فوج کی تیاریوں کو حتمی شکل دیں گے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانت نے اس دوران ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ’’اگر انہوں نے ہم پر حملہ کرنے کی جرات کی تو انہیں بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK