• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ: اسرائیلی حملے میں یحییٰ سنوار ہلاک: اسرائیلی فوج کا دعویٰ

Updated: October 17, 2024, 10:03 PM IST | Jerusalem

اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے حملے میں حماس کے چیف یحییٰ سنوار ہلاک ہوگئے ہیں۔تاہم، حماس نے ان کے قتل کی تصدیق نہیں کی ہے۔

Hamas leader Yahya Sanwar with Ismail Haniyeh. Photo: INN
حماس کے لیڈر یحیٰ سنواراسماعیل ہانیہ کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ حماس کے چیف یحییٰ سنوار غزہ میں اسرائیل کے حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم، حماس نے اب تک ان کے قتل کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اسرائیل کے ۲؍ براڈ کاسٹر کے اے این اور این ۱۲؍ نیوز نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’یحییٰ سنوار ہلاک ہوگئے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: لکھنؤ: گرین وے پبلک اسکول میں ۱۲؍سالہ مسلم طالب علم کو بری طرح زدو کوب کیا گیا

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ یحییٰ سنوار غزہ میں اسرائیل کے حملے میں ہلاک ہوئے ہیں جس میں ۳؍ فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں نشانہ بنایا گیا تھا۔‘‘ خیال رہے کہ جولائی میں تہران، ایران میں حماس کے سابق لیڈر اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد یحییٰ سنوار حماس کے لیڈر منتخب ہوئے تھے۔  اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد اسرائیل یحییٰ  سنوار کے قتل کیلئے انہیں تلاش کر رہا تھا۔ تل ابیب نے الزام عائد کیا تھا کہ ۷؍ اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے پیچھے یحییٰ سنوار ماسٹر مائنڈ تھے۔

یہ بھی پڑھئے: کنیڈا: نجر قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کی خفیہ معلومات تھی، ثبوت نہیں: ٹروڈو

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو ایک سال سے زائد عرصہ مکمل ہو گیا ہے۔ اس درمیان اسرائیل نے ۴۲؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے جبکہ۹۷؍ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ میں سرحدیں بند کرنے کے سبب انسانی امداد کی رسائی مشکل ہوگئی ہے اور فلسطینی غذا، پانی اور دیگر بنیادی اشیاء کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ فلسطینی خطے میں زیادہ تر اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیںجس کے سبب فلسطینیوں کیلئے طبی خدمات کی فراہمی بھی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ غزہ میں جو اسپتال فعال ہیں وہاں ادویات، ایندھن اور دیگر اشیاء کی شدید کمی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK