Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

غزہ: امدادی قافلوں پر اسرائیلی پابندی، خطے میں ’’قحط‘‘ جیسے حالات

Updated: March 15, 2025, 7:32 PM IST | Gaza

غزہ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی اور طبی امداد کیلئے سرحدی گزرگاہوں کی بندش کی وجہ سے غزہ میں قحط جیسے حالات دوبارہ پیدا ہوسکتے ہیں۔ خطے میں نہ صاف صفائی ہورہی ہے، نہ کھانے پینے کی اشیاء اور صاف پانی دستیاب ہے۔

The population of Gaza is facing severe hunger. Photo: X
غزہ کی آبادی شدید بھوک کا سامنا کررہی ہے۔ تصویر: ایکس

غزہ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی اور طبی امداد کیلئے سرحدی گزرگاہوں کی بندش کی وجہ سے غزہ میں قحط جیسے حالات دوبارہ پیدا ہوسکتے ہیں۔ گزشتہ دن حکومت کے میڈیا آفس نے کہا کہ ’’آج امداد روکنے اور غزہ کراسنگ کو بند کر کے محاصرے کو سخت کرنے کے اسرائیلی قبضے کے جرم کا ۱۳؍ واں دن ہے۔ انسانی صورتحال پر اس جرم کے نتائج صاف ہیں۔ قحط اور خوراک کی عدم تحفظ کے اشارے واضح ہیں۔‘‘ حکومت نے رپورٹ کیا کہ "تقریباً ۸۰؍ فیصد فلسطینی خوراک تک رسائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ چیریٹی کچن نے اپنا کام روک دیا ہے اور بازاروں میں خوراک اور بنیادی سامان کی کمی کی وجہ سے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی طرف سے امداد کی تقسیم روک دی گئی ہے۔‘‘

مزید برآں، غزہ حکومت نے تصدیق کی کہ ’’علاقے میں تقریباً ۲۵؍ فیصد بیکریاں بند ہوگئی ہیں۔ اس کے سبب شہریوں کو روٹی وغیرہ ملنا مشکل ہوگیا ہے۔ ‘‘ اس نے خبردار کیا کہ ایندھن کی قلت کی وجہ سے مزید بیکریاں بند ہوسکتی ہے۔ حکومت نے یہ بھی کہا کہ غزہ کی ۹۰؍ فیصد آبادی کو اب صاف پانی تک رسائی نہیں حاصل ہے، جس کی وجہ پینے کے پانی کی شدید قلت ہے۔کراسنگ کی بندش نے ڈیڑھ لاکھ مریضوں اور زخمی افراد کے مصائب کو اور بھی بڑھا دیا ہے جو اب ضروری ادویات یا طبی سامان تک رسائی حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ۲۰۲۶ء کے آخر تک بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد ۷ء۶؍ ملین ہوگی: ڈی آر سی

حکومت کے میڈیا آفس نے اشارہ کیا کہ زیادہ تر میونسپلٹیز میں سڑکوں کی صفائی اور ملبے اور کچرے کو ہٹانے کا کام روک دیا گیا ہے، کیونکہ حکام پانی کے کنوؤں کو چلانے کیلئے دستیاب ایندھن کا استعمال کر رہے ہیں۔ درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی تباہ کن ماحولیاتی اور صحت پر ہونے والے اثرات کا انتباہ ہے۔ اس نے مزید کہا کہ ایندھن کی قلت کی وجہ سے نئے مہاجر کیمپوں کی تعمیر میں بھی تاخیر ہوئی ہے، اور بے گھر خاندانوں کیلئے خیموں کی فراہمی نمایاں طور پر متاثر ہوئی ہے۔ مزید برآں، فلسطینیوں نے کھانا پکانے کی گیس کے بجائے لکڑی کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کے صحت اور ماحولیاتی اثرات سنگین ہیں جو سانس کی بیماریوں میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔ غزہ حکومت نے اسرائیل اور اس کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی حالات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس نے عرب اور اسلامی ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کیکئے اقدامات کریں، انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دیں، اور اسرائیلی جنگی مجرموں کا احتساب کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK