اسرائیلی قید سے رہا کئے گئے فلسطینیوں کو جیلوں میں صیہونی نعروں والی ٹی شرٹ جبراً پہننے پر مجبور کیا گیا تھا۔ جنھیں رہائی کے بعد فلسطینیوں نے آگ لگادی، حماس نے بھی اسرائیل کی اس نسل پرستانہ حرکت کی مذمت کی۔
EPAPER
Updated: February 17, 2025, 11:49 AM IST | Gaza
اسرائیلی قید سے رہا کئے گئے فلسطینیوں کو جیلوں میں صیہونی نعروں والی ٹی شرٹ جبراً پہننے پر مجبور کیا گیا تھا۔ جنھیں رہائی کے بعد فلسطینیوں نے آگ لگادی، حماس نے بھی اسرائیل کی اس نسل پرستانہ حرکت کی مذمت کی۔
حال ہی میں محصور غزہ میں آزاد ہونے والے فلسطینیوں نے وہ قمیضیں جلا دی ہیں جنہیں اسرائیل نے پہننے پر مجبور کیا تھا جس پر سٹار آف ڈیوڈ، جیل کا لوگو اور یہ جملہ لکھا ہے’’نہ ہم معاف کریں گے، نہ ہم بھولیں گے۔‘‘ سنیچر کو فلسطینیوں کی رہائی سے قبل، اسرائیل جیل سروس نے کچھ فلسطینیوں کی قمیضیں پہنے ہوئے ایک تصویر شیئر کی۔ایک بیان کے مطابق، جیل سروس کے سربراہ کوبی یعقوبی نے فلسطینیوں کو یہ اشتعال انگیز قمیضیں پہننے پر مجبور کیا۔ فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے اسرائیل کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے ان پیغامات کو ’’ہمارے بہادر قیدیوں کی پشت پر نسل پرستانہ نعرے‘‘ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: ۳؍ اسرائیلی یرغمال اور۳۶۹؍ فلسطینی رہا، اب تک کا سب سے بڑا تبادلہ
واضح رہے کہ فلسطینیوں کی رہائی غزہ میں قیدیوں کے چھٹے تبادلے کا حصہ ہے جو ۱۹؍جنوری کو شروع ہوئی تھی۔جس کے بعد ۱۵؍ ماہ سے جاری جنگ رک گئی ، جس میں ۵۰؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور لاکھوں زخمی ہو گئے،ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔اسرائیل کی وحشیانہ بمباری نے پورے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے۔گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں وزیر اعظم نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔اسرائیل کومحصور غزہ پر جنگ کیلئے عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔