اقوام متحدہ کے فلسطینی پنا گزین ادارے کے مطابق اس کے اسکولوں کی عمارتوں میں ۴؍ لاکھ ۱۵؍ ہزار سے زائد اسرائیلی جنگ میں بے گھر ہوئے افراد نے پناہ لی ہے۔جو اس وقت انتہائی کسمپرسی کے عالم میں زندگی کی جد و جہد کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 02, 2024, 8:03 PM IST | Gaza
اقوام متحدہ کے فلسطینی پنا گزین ادارے کے مطابق اس کے اسکولوں کی عمارتوں میں ۴؍ لاکھ ۱۵؍ ہزار سے زائد اسرائیلی جنگ میں بے گھر ہوئے افراد نے پناہ لی ہے۔جو اس وقت انتہائی کسمپرسی کے عالم میں زندگی کی جد و جہد کر رہے ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ غزہ میں اس وقت ۴؍ لاکھ ۱۵؍ ہزار سے زیادہ بے گھر افراد اس کے اسکولوں کی عمارتوں میں پناہ گزین ہیں۔دیگر کئی پناہ گزینوں کی طرح ایک عائشہ جس نے اسی طرح ایک اسکول میں پناہ لی ہے ، ایک سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’’ یہ جگہ تعلیم کیلئے ہے نہ کہ رہائش کیلئے۔ہم یہاں انتہائی مخدوش حالات میں زندگی گزاررہے ہیں۔ہم معاش، پانی اور کھانے کیلئے جد وجہد کر رہے ہیں، یہاں کوئی امداد نہیں ہے، نہ ہی کوئی سہارا۔‘‘اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ لاکھوں افراد اس سے بھی برے حالات میں خیموں میں زندگی کیلئے جد وجہد کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے سے ۱۱؍ ہزار ۹۰۰؍ افراد کو حراست میں لیا
واضح رہے کہ اسرائیل نے فلسطین پر نسل کش جنگ مسلط کی ہے ، جس میں اب تک ۴۴؍ ہزار سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں۔جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ ۵؍ ہزار افراد زخمی ہو چکے ہیںـ۔ عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کی جا رہی ہے۔اور اسے آبادی کو ختم کرنے کی کوشش قرار دیا۔۲۱؍ نومبر کو، بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔اس کے علاوہ اسرائیل کو غزہ پروحشیانہ جنگ کیلئے عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔