فلسطینی قیدیوں کی وکالت کرنے والے دو اداروں نےاپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیل نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تقریباً ۱۱؍ہزار ۹۰۰؍ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔ ‘‘
EPAPER
Updated: December 02, 2024, 5:11 PM IST | Jerusalem
فلسطینی قیدیوں کی وکالت کرنے والے دو اداروں نےاپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیل نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تقریباً ۱۱؍ہزار ۹۰۰؍ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔ ‘‘
متعلقہ خبر
فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں مظالم کا سامنا کر رہے ہیں:فلسطینی پریزنرز سوسائٹی
فلسطینی قیدیوں کی وکالت کرنے والے دو اداروں نےاپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیل نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تقریباً ۱۱؍ہزار ۹۰۰؍ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔ ‘‘فلسطینی کمیشن فار ڈیٹینیز افیئرز اور فلسطینی کلب نے نشاندہی کی کہ ’’اسرائیلی فوجیوں نے سنیچر کی شام اور اتوار کی صبح مغربی کنارے سے تقریباً ۱۵؍ افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں بچے اور خواتین کو حراست میں لیا تھا۔ نابلس، سلفیت، حبرون، طوالکرم اور جنین سے یہ حراستیں عمل میں آئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: کرناٹک: پہلی پوسٹنگ لینے کیلئے جاتے ہوئے آئی پی ایس افسر کی سڑک حادثے میں موت
یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل نے غزہ سے اب تک کتنے افراد کو حراست میں لیا ہے کیونکہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھی ہے۔یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔