• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ: اسرائیلی حملوں اورافراتفری میں۲۱؍ ہزار فلسطینی بچے لاپتہ ہونے کا انکشاف

Updated: June 25, 2024, 11:12 AM IST | Agency | Gaza

ایک برطانوی تنظیم نے غزہ جنگ کی افراتفری میں ۲۱؍ ہزار فلسطینی بچے لا پتا ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق ’سیو دی چلڈرن‘ نے ایک نئے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں صہیونی جارحیت کے بعد سے تقریباً اکیس ہزار فلسطینی بچے لا پتا ہو چکے ہیں۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

ایک برطانوی تنظیم نے غزہ جنگ کی افراتفری میں ۲۱؍ ہزار فلسطینی بچے لا پتا ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق ’سیو دی چلڈرن‘ نے ایک نئے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں صہیونی جارحیت کے بعد سے تقریباً اکیس ہزار فلسطینی بچے لا پتا ہو چکے ہیں۔ برطانوی امدادی گروپ سیو دی چلڈرن کے مطابق یہ ہزاروں لاپتہ فلسطینی بچے یا تو تباہ شدہ گھروں کے ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، یا اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں ہیں، بے نشان قبروں میں دفن ہیں یا اپنے خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں۔ 
 گروپ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کے موجودہ حالات میں معلومات اکٹھا کرنا اور اس کی تصدیق کرنا تقریباً ناممکن ہے، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ کم از کم۱۷؍ہزار بچے بچھڑ کر لا پتہ ہو گئے ہیں اور تقریباً۴؍ہزار بچے ملبے کے نیچے گم ہیں، جبکہ اس کے علاوہ اجتماعی قبروں میں بھی نامعلوم تعداد دفن ہے۔ سیو دی چلڈرن کے مطابق فلسطینی بچوں کی ایک تعداد وہ ہے جنھیں زبردستی لا پتہ کیا گیا ہے، انہیں حراست میں لیا گیا اور زبردستی غزہ سے باہر منتقل کیا گیا، اور ان کے خاندانوں کو ان کے ٹھکانے کا پتا نہیں ہے، ان بچوں کے ساتھ ناروا سلوک اور تشدد کی اطلاعات بھی ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: یاہو نے لبنان کو دھمکایا، اسلحہ کے متعلق لبنان نے تردید کی

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر سام روز نے کہا کہ یہ ’’خوفناک اور افسوسناک ہے کہ غزہ پٹی میں ۵۰؍لاکھ سے زائد طلباء۸؍ ماہ سے تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ یو این آر ڈبلیو اے کے پلاننگ ڈائریکٹر روز نے قطر میں مقیم الجزیرہ کو انٹرویو میں بتایا کہ’’غزہ بھر میں ہائی اسکول کے۳۹؍ہزار طلباء یونیورسٹی کے امتحانات نہیں دے سکے جس سے ہمارے دکھ و درد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ غزہ میں ۵۰؍ لاکھ سے زیادہ بچے۸؍ ماہ سے تعلیم کے حق سے محروم ہیں۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ‘‘ فلسطینی حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے باعث۷؍ اکتوبر سے۸؍لاکھ طلباء اپنے تعلیمی حقوق سے محروم ہیں۔ ہائی اسکول کے تقریباً۴۰؍ ہزار طلباء یونیورسٹی داخلہ امتحان میں نہیں بیٹھ سکے۔ ‘‘
غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری ،۱۵؍فلسطینی شہید
گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت مزید۱۵؍ فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، غزہ میں اقوامِ متحدہ کے امدادی مرکز پر بھی صہیونی افواج نے بم برسائے، جس میں پانی اور خوراک لینے والوں سمیت۸؍ فلسطینی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اتوار کو ایمبولینسز اور ایمرجنسی کے ڈائریکٹر ہانی الجفراوی غزہ شہر میں دراج کلینک پر اسرائیلی گولہ باری سے شہید ہو گئے ہیں، اس حملے میں ایک دوسرا ڈاکٹر بھی شہید ہوا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں رات گئے اسرائیلی چھاپوں میں کم از کم۴۰؍ فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں فلسطینی قانون ساز عزام سلحب اور ایک۱۲؍ سالہ بچہ بھی شامل ہیں۔ کمال عدوان اسپتال میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ بیت لاھیا میں ۲؍ اور بچے غذائی قلت سے ہلاک ہوگئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK