Updated: February 10, 2025, 4:36 PM IST
| Gaza
اتوار کی صبح اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے نورشمس پناہ گزین خیمے میں اسرائیلی چھاپے کے دوران ۲۳؍ سالہ حاملہ فلسطینی خاتون سندس جمال شلبی اور ان کے نامولود بچے کو شوٹ کر کے ہلاک کر دیا۔ حملے میں سندس شلبی کے شوہر بری طرح زخمی ہوئے ہیں جن کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
سندس شلبی ۸؍ ماہ کی حاملہ تھیں۔ تصویر: ایکس
اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے کے نور شمس پناہ گزین خیمے میں اسرائیلی چھاپے کے دوران ۲؍ فلسطینی خواتین اور ایک نامولود (Unborn)بچے کو ہلاک کر دیا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ’’اتوارکی صبح اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں اپنے چھاپے کے دوران فلسطینی خاتون سندس جمال شلبی(۲۳)، جو ۸؍ ماہ کی حاملہ تھیں، اور ان کے نامولود بچے کو شوٹ کر کے ہلاک کر دیا۔ اس حملے میں سندس شلبی کے شوہر بھی زخمی ہوئے ہیں جن کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ اسرائیل کی رسائی پر پابندی عائد کرنے کی وجہ سے طبی ٹیمیں شلبی اور ان کے بچے کو بچا نہیں سکی تھیں۔‘‘فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’’شلبی کی موت حالیہ مثال ہے کہ کس طرح اسرائیلی فوج شہریوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنا رہی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: سعودی نے فلسطین سے متعلق اپنے موقف کا اعاد ہ کیا، نقل مکانی کو مسترد کردیا
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’مقبوضہ فوج نے اسرائیلی فوج نے ۲؍ مرتبہ ایمبولینس کے کام میں رکاوٹ ڈال کر جرم کا ارتکاب کیا ہے، پہلی مرتبہ ایمبولینس کا راستہ روک کر اسے زخمی شخص تک پہنچنے اور اسے ریسکیو کرنے سے روک کر اور دوسری مرتبہ منظم طریقے سے ایمبولینس کواپنے قبضے میں لے کر اور اسے تھبت تھبت اسپتال پہنچے سے روک کر جو پہلے ہی مقبوضہ فوج کے قبضے میں ہے۔ ‘‘وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اسرائیلی فوج نے ’’قتل، نسلی صفائی اور جبری نقل مکانی‘‘ کا اپنا جرم جاری رکھا ہے جبکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے اسرائیل کو اس کے جرائم کیلئے جوابدہ بھی ٹھہرایا ہے۔‘‘ اسرائیل نے ۱۵؍ ماہ کی جنگ کے بعد مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارنا جاری رکھا ہے جس کے سبب اب تک کئی فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔