فلسطینی ایمرجنسی سروسیزنے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اسرائیلی ٹینکوں نے شمالی غزہ کے ۲؍ قصبوں اور ایک تاریخی پناہ گزین کیمپ میں دھاوا بولا ہے جس کے سبب شمالی غزہ میں ایک لاکھ فلسطینی پھنس گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 29, 2024, 6:35 PM IST | Jerusalem
فلسطینی ایمرجنسی سروسیزنے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اسرائیلی ٹینکوں نے شمالی غزہ کے ۲؍ قصبوں اور ایک تاریخی پناہ گزین کیمپ میں دھاوا بولا ہے جس کے سبب شمالی غزہ میں ایک لاکھ فلسطینی پھنس گئے ہیں۔
فلسطینی ایمرجنسی سروسیز نےکہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے شمالی غزہ کے ۲؍قصبوں اور ایک تاریخی پناہ گزین کیمپ میں دھاوا بولا ہے جس کے نتیجے میں ایک لاکھ شہری پھنس گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نےپیر کو دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے کمل ادوان اسپتال میں چھاپے کے دوران حماس کے تقریباً سیکڑوں جنگجوؤں کو پکڑا ہے۔ حماس اور طبی کارکنان نے اسپتال میں حماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کی تردید کی تھی۔فلسطینی سول ایمرجنسی سروسیز نے کہا تھا کہ جبالیہ، بیت لاہیہ اور بیت ہنون میں ایک لاکھ افراد بغیر خوراک اور طبی سپلائی کے پھنس گئے ہیں۔ ایمرجنسی سروسیز نے مزید کہا تھا کہ شمالی غزہ میں اسرائیل کے مسلسل حملوں کے سبب ان کا آپریشن رک گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ’’ہند اسپین شراکت داری نئی منزلوں کی طرف گامزن ہے‘‘
فلسطینی ایمرجنسی سروسیز نےکہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے شمالی غزہ کے ۲؍قصبوں اور ایک تاریخی پناہ گزین کیمپ میں دھاوا بولا ہے جس کے نتیجے میں ایک لاکھ شہری پھنس گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نےپیر کو دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے کمل ادوان اسپتال میں چھاپے کے دوران حماس کے تقریباً سیکڑوں جنگجوؤں کو پکڑا ہے۔ حماس اور طبی کارکنان نے اسپتال میں حماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کی تردید کی تھی۔فلسطینی سول ایمرجنسی سروسیز نے کہا تھا کہ جبالیہ، بیت لاہیہ اور بیت ہنون میں ایک لاکھ افراد بغیر خوراک اور طبی سپلائی کے پھنس گئے ہیں۔ ایمرجنسی سروسیز نے مزید کہا تھا کہ شمالی غزہ میں اسرائیل کے مسلسل حملوں کے سبب ان کا آپریشن رک گیا تھا۔
جنگ بندی کی جدوجہد
خیال رہے کہ اتوارکو کافی عرصے بعد امریکہ، مصر اور قطر کی مدد سے جنگ بندی کیلئے مذاکرات دوبارہ بحال ہوئے تھے۔مصر کےصدر نے جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے ۲؍ دن کی جنگ بندی کی پیشکش کی تھی۔ تاہم، اسرائیل اور حماس نے اس پر کسی طرح کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا تھا۔خیال رہے کہ لبنان میں اسرائیلی حملے میں اضافہ کے بعد مشرقی وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا تھا کہ تہران اسرائیل کے حملوں کا جواب دینے کیلئے ’’ہر طرح کے ہتھیاروں کا استعمال کرے گا۔‘‘
خیال رہے کہ اتوارکو کافی عرصے بعد امریکہ، مصر اور قطر کی مدد سے جنگ بندی کیلئے مذاکرات دوبارہ بحال ہوئے تھے۔مصر کےصدر نے جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے ۲؍ دن کی جنگ بندی کی پیشکش کی تھی۔ تاہم، اسرائیل اور حماس نے اس پر کسی طرح کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا تھا۔خیال رہے کہ لبنان میں اسرائیلی حملے میں اضافہ کے بعد مشرقی وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا تھا کہ تہران اسرائیل کے حملوں کا جواب دینے کیلئے ’’ہر طرح کے ہتھیاروں کا استعمال کرے گا۔‘‘