Updated: November 12, 2024, 9:05 PM IST
| Jerusalem
فلسطینی ڈٹین نیز اور ایکس ڈٹین نیز افیئرز کمیشن کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی خواتین کے ساتھ بہیمانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ جنگ کی شروعات کے بعد اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی خاتون قیدیوں پر مزید مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی خواتین اور بچے بھی مقید ہیں۔ تصویر: ایکس
فلسطینی ڈٹیننیز اور ایکس ڈٹیننیز افیئرز کمیشن کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی خواتین کو روزانہ کی بنیاد پر برہنہ کر کے ان کی تلاشی لی جاتی ہے، جب چاہے ان کے کمروں کا معائنہ کیا جاتا ہے اور ان کے کپڑے اور دیگر اہم اشیاء ضبط کر لی جاتی ہیں۔کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اسرائیل کی دامون جیل میں ۹۴؍ فلسطینی خواتین ’’تباہ کن حالات‘‘ کا سامنا کررہی ہیں جو ’’تمام تصوراتی حدود‘‘ سے باہر ہے۔ کمیشن نے حال ہی میں وکیلوں کے جیل دورے کے بعد اور قیدیوں سے ملاقات کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’فلسطینی خاتون قیدیوں کی جانب سے حاصل کئے گئے سیکڑوں بیانات جیل میں فلسطینی مرد اور خاتون قیدیوں کے ساتھ ہونے والے حیران کن اور جارحانہ رویے کا اشارہ دیتے ہیں۔
دہرادون میں اندوہناک سڑک حادثہ، ٹرک اور کار میں تصادم، ۶؍افراد کی موت
ان میں غزہ سے حراست میں لئے گئے فلسطینی خاتون قیدیوں کا بیان بھی درج کیا گیا ہے جن کے ساتھ ہونے والے مظالم میں ۷؍ اکتوبر، غزہ میں اسرائیلی جنگ کے آغازکے بعد، سے مزید اضافہ ہوا ہے۔‘‘ کمیشن کے مطابق فلسطینی خواتین جن خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہی ہیں ان میں ’’انہیں برہنہ کر کے ان کی تلاشی لینا، سیکوریٹی عمل کے طریقہ کار کی آڑ میں فلسطینی خاتون قیدیوں کو اپنے کپڑے اتارنے پر مجبور کرنا، زبانی طور پر ان کا استحصال کرنا اور ان کے ساتھ برا سلوک شامل ہیں۔ ہدیل حسنین، جو جیل میں مقید صحافی رولا حسنین کی بہن ہیں، نے مڈل ایسٹ آئی کو بتایا کہ ’’ان کی بہن جیل میں طبی خدمات نہ ملنے کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا کر رہی ہے۔‘‘
ٰیہ بھی پڑھئے: ہم مہاراشٹر کی سیاست کو یکسر بدلنے کیلئے کوشاں ہیں: شرد پوار
انہوں نے مزید کہا کہ ’’حال ہی میں جیل کے کلینک میں اس کا ٹیسٹ کیا گیا ہے۔ اسے ایسی بیماری ہوئی ہے جس سے اس کے گردے فیل ہوسکتے ہیں لیکن اسے علاج فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ان کے نوزائیدہ بچے کو بھی متعدد طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ابتدائی طور پر اسے ماں کا دودھ نہیں ملا تھا۔ اس بچے کو اسپیشل کیئر میں رکھا گیا ہے۔ ‘‘ہدیل نے ایم ای ای کو بتایا کہ ’’سردی کی وجہ سے بچے کا عمل تنفس کا نظام متاثر ہوا ہے۔‘‘