Updated: April 29, 2025, 4:30 PM IST
| Gaza Strip
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ میں فلسطینیوں کو بے گھر کر کے اور منظم طریقے سے انسانی بحران پیدا کر کے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے ’’دنیا کے سامنے غزہ نسل کشی لائیو اسٹریم کی ہے۔‘‘ ایمنسٹی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملے کی بھی مذمت کی۔ اسرائیل نے ’نسل کشی‘‘ کے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے الزام کی تردید کی ہے۔
حقوق انسانی کے ادارے ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘‘ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے غزہ کی زیادہ تر آبادی کو بے گھر کرکے اور منظم طریقے سے انسانی بحران پیدا کر کے دنیا کے سامنے ’’غزہ نسل کشی‘‘ لائیو اسٹریم کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیر کو جاری کردہ اپنی رپورٹ میں اسرائیل پر ’’مخصوص طریقے سے فلسطینیوں کو تباہ کرنے کے مقصد سے کارروائیاں کرنے کا الزام عائد کیا جس کیلئے صہیونی حکومت نے نسل کشی کا ارتکاب کیا۔‘‘

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک لاکھوں فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔ تصویر: ایکس
اسرائیل نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، حقوق انسانی کے دیگر اداروں اور دیگر ممالک کے’’نسل کشی‘‘ کا ارتکاب کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے جنرل اگنیس کیلامارڈ نے کہا کہ ’’عالمی برادری ایسے دیکھ رہی ہے جیسے ان کے پاس اسے روکنے کی طاقت نہیں ہے۔ اسرائیل دسیوں ہزاروں فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، اس نے مکمل خاندانوں کو ختم کر دیا اور گھر، ذریعہ معاش، اسپتالوں اور اسکولوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔‘‘

’’تکلیف کی انتہائی سطح‘‘
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ’’اسرائیل کی مہم کی وجہ سے غزہ کے زیادہ تر فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں، وہ بھوک کے بحران کا شکارہیں، خطے میں بیماریاں بڑھنے کا خطرہ ہے اور فلسطینیوں کیلئے صاف پانی، ادویات اور بجلی تک رسائی مشکل ہے۔‘‘ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ’’۲۰۲۴ء میں اس نے اسرائیل کے ذریعے متعدد جنگی جرائم کو رپورٹ کیا تھا جن میں ’’شہریوں کو نشانہ بنانا، شہریوں پر براہ راست اور اندھا دھند حملے شامل ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: پہلگام پر کانگریس لیڈروں کے بیانات پر اعتراض
’’غیر معمولی انسانی بحران‘‘
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ’’اسرائیل کے جان بوجھ کر غزہ کے ۹ء۱؍ ملین فلسطینیوں کو، جو غزہ کی ۹۰؍ فیصد آبادی ہیں، ’’منظم طریقے سے غیر معمولی انسانی بحران کا شکار ہونے پر مجبور کیا ہے۔‘‘ مغربی دارالحکومتوں کی سڑکوں پر شہریوں کے مظاہروں کے باوجود دنیا بھر کی حکومتیں انفرادی یا اشتراکی طور پر ان مظالم کو ختم کرنے کیلئے معنی خیز کارروائی کرنے میں ناکامیاب ہوئی ہے اور انہوں نے اسے اتنی دیر بعد ’’نسل کشی‘‘ قبول کیا ہے۔‘‘ اس درمیان ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ’’مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی کارروائیوں کے خلاف خبردار کیا ہے اور ایک مرتبہ پھر اسرائیل پر ’’نسلی عصبیت‘‘ کےنظام کو نافذ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: چینی کمپنیوں کو ہندوستان کا سہارا
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ’’اسرائیل کے ’’نسلی عصبیت ‘‘ کے نظام کی وجہ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ ہورہا ہے۔وہاں غیر قانونی قتل اور ریاست کے ماتحت غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے فلسطینی شہریوں پر حملے میں بھی میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘ حبا مورایف، جو مشرقی وسطیٰ اور شمالی علاقوں کیلئے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر ہیں، نے غزہ میں فلسطینیوں کو درپیش ’’حددرجہ تکلیف‘‘ اورکارروائی کرنے میں عالمی برداری کی ناکامیابی کی مذمت کی ہے۔‘‘