اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور مشرقی وسطیٰ میں امن قائم کرنے کیلئے ۲؍ ریاستی حل ہی واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ۷؍ سالہ دور اقتدار میں کبھی غزہ جیسی تباہی نہیں دیکھی۔
EPAPER
Updated: September 10, 2024, 5:47 PM IST | Jerusalem
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور مشرقی وسطیٰ میں امن قائم کرنے کیلئے ۲؍ ریاستی حل ہی واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ۷؍ سالہ دور اقتدار میں کبھی غزہ جیسی تباہی نہیں دیکھی۔
اقوام متحدہ کے چیف نے کہا کہ اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی نگرانی کی پیشکش کی ہے اورفلسطینی خطے میں تباہی اور اموات کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غریس نے پیر کو کہا کہ ’’یہ ’’غیر حقیقی‘‘ ہے کہ اقوام متحدہ( یو این) غزہ کے مستقبل میں اپنا کردار اداکر سکتا ہے، چاہے وہ فلسطینی خطے کے انتظامات سنبھالنا ہو یا امن کی بحال کیلئے فورس بھیجنا ہو، کیونکہ اسرائیل کے اقوام متحدہ کے کردار کو قبول کرنے کا امکان نہیں ہے۔تاہم، اقوام متحدہ جنگ بندی کیلئے کسی بھی طرح کاتعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ ۱۹۴۸ء سے اقوام متحدہ کے پاس مشرقی وسطیٰ میں فوجی نگرانی کا مشن ہے جسے ’’یو این ٹی ایس او ‘‘ کہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری ہم سے جو طلب کرے گی ہم وہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا فریقین اسے قبول کریں گی اور مخصوص طور پر کیااسرائیل اسے قبول کرے گا؟
یہ بھی پڑھئے: کالندی ایکسپریس کو پلٹنے کی سازش کا شبہ
خیال رہے کہ غزہ میں ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے جاری جنگ کے نتیجے میں ۴۱؍ ہزار سے ائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۴؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ کئی مذاکرات کے بعد بھی حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ممکن نہیں ہوسکا ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے جنگ بندی کی ضرورت پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ غزہ کے حالات غیر معمولی ہیں ۔ میں نے کبھی اتنی اموات اور تباہی نہیں دیکھی جو گزشتہ کچھ ماہ میں غزہ میں دیکھی ہے۔
In Gaza, @UNRWA runs nearly 200 schools, which have been closed since October, many serving as shelters.
— United Nations (@UN) September 9, 2024
In some of them, our colleagues are providing recreational & psychosocial activities, helping children regain a sense of normalcy amid conflict & constant displacement. pic.twitter.com/dEp7IuW2dT
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی خطے کی ۹۰؍ فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ پر اسرائیل مخالف ہونے کا الزام عائد کیا ہے ۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے غزہ میں انسانی آپریشن میں متعدد مرتبہ رکاوٹ پیدا کی ہے۔اسرائیلیوں کی جانب سے نیتن یاہو پریرغمالوں کی رہائی کیلئے معاہدے کو ممکن بنانے کیلئے دباؤ ڈلا جا رہاہے جبکہ عالمی برداری نے بھی ان سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
غطریس نے کہا کہ دہائیوں پرانے اسرائیل فلسطین تنازعے کا واحد حل، ۲؍ ریاستی حل ہے۔ یہی جنگ کے خاتمے کا واحد حل ہے۔ متعدد ممالک نے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی ہے لیکن نیتن یاہو، جو اسرائیلی حکومت کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے ہیں، نے ۲؍ریاستی حل کی مخالفت کی ہے۔ غطریس نے مزید کہا کہ ’’اگر ہم مشرقی وسطیٰ میں امن قائم کرنے کیلئے ۲؍ ریاستی حل ہی، بہترین حل ہے۔‘‘