• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: انتونی بلنکن کو فلسطین حامی مظاہرین نے ’نسل کشی کا سیکریٹری ‘‘ کہا

Updated: January 15, 2025, 6:45 PM IST | Washington

واشنگٹن ڈی سی،امریکہ میں مشرقی وسطیٰ کے تعلق سے ایٹلانٹک کاؤنسل کی تقریب میں امریکی محکمہ خارجہ انتونی بلنکن کو خطاب کرنے نہیں دیا گیا۔ فلسطین حامی خاتون نے بلنکن کو خطاب کے درمیان روک کر کہا ’’آپ نسل کشی کے سیکریٹری ہیں‘‘ اور ’’آپ کے ہاتھوں میں دسیوں ہزاروں معصوموں کا خون ہے۔‘‘

U.S. State Department Secretary Anthony Bilkin. Photo: INN
امریکی محکمہ خارجہ کے سیکریٹری انتونی بلکن۔ تصویر: آئی این این

واشنگٹن ڈی سی، مشرقی وسطیٰ کے تعلق سے ایٹلانٹک کاؤنسل کی تقریب میں امریکہ محکمہ خارجہ کےسیکریٹری انتونی بلنکن کو خطاب کرنے نہیں دیا گیا۔ ان کے خطاب کے دوران ایک فلسطین حامی خاتون نے غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے نعرے لگاتے ہوئے کہا ’’مردودبلنکن‘‘، ’’آپ نسل کشی کے سیکریٹری ہیں‘‘، اور ’’ہم آپ کو معاف نہیں کریں گے۔‘‘ انتونی بلنکن منگل کو اپنی خارجی پالیسی پر گفتگو کر رہے تھے ۔ یاد رہے کہ اگلے ہفتے ان کی ۴؍سال کی میعاد ختم ہوجائے گی۔ خطاب کے دوران فلسطین حامی خاتون نے درمیان میں چیختے ہوئے نعرے لگائے ’’آپ نسل کشی کے سیکریٹری ہیں۔آپ کے ہاتھوں میں دسیوں ہزاروں معصوم افراد کا خون ہے۔‘‘فلسطین حامی خاتون نے باہر نکالے جاتے ہوئےکہا ’’نسل کشی آپ کی لیگسی ہے۔آپ کو ہمیشہ ’’مردود بلنکن‘‘ کےطور پر یاد رکھا جائے گا۔ آپ کے ہاتھوں میں دسیوں ہزاروں معصوم افراد کا خون ہے۔ ہم آپ کو معاف نہیں کریں گے۔ آپ کو شرم آنی چاہئے۔‘‘

انتونی بلنکن نے کیا کہا
انتونی بلنکن نے کہا کہ ’’میں آپ کے خیالات یا رائےکی قدرکرتا ہوں۔ مجھے یہ اجازت دیں تا کہ میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کرسکوں۔ شکریہ۔‘‘انتونی بلنکن کے خطاب کے دوران دو مرتبہ مداخلت کی گئی۔ دوسرے مظاہر نے کہا ’’ظالم‘‘ اور ’’جنگی جرم کا ارتکاب کرنے والا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: کوہلی کے ریسٹورنٹ میں بھُٹّے کی قیمت ۵۲۵؍ روپے!

غزہ میں اسرائیلی نسل کشی
یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۶؍ ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنواچکے ہیں جبکہ ۱۰؍ لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے سبب فلسطینی خطے میں خوراک، صاف پانی اور دیگر اشیاء کی رسائی ناممکن ہوچکی ہے جس کی وجہ سے فلسطینی بھکمری کا سامنا کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK