Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل حامی اسٹاربکس کا بائیکاٹ، فروخت متاثر، ۱۱۰۰؍ عہدے ختم

Updated: February 25, 2025, 6:54 PM IST

ملٹی نیشنل کافی کمپنی اسٹاربکس ایک ہزار ۱۰۰؍کارپوریٹ ملازمین کو فارغ کرنے جارہا ہے کیونکہ نئے چیئرمین اور سی ای او برائن نکول کا مقصد آپریشنز کو ہموار کرنا ہے۔ یہ اعلان کافی ہاؤس کمپنی کو متاثر کرنے والی سہ ماہی فروخت میں کمی کی ایک سیریز کے درمیان سامنے آیا ہے جس میں بہت سے لوگوں نے اس کمی کی وجہ اسرائیل حامی ہونے اور بائیکاٹ کو بتایا ہے۔

Starbucks. Photo: INN.
اسٹار بکس۔ تصویر: آئی این این۔

ملٹی نیشنل کافی کمپنی اسٹاربکس ایک ہزار ۱۰۰؍کارپوریٹ ملازمین کو فارغ کرنے جارہا ہے کیونکہ نئے چیئرمین اور سی ای او برائن نکول کا مقصد آپریشنز کو ہموار کرنا ہے۔ پیر کو ملازمین کو لکھے گئے ایک خط میں نکول نے کہا کہ کمپنی ان ملازمین کو مطلع کرے گی جنہیں منگل کے وسط تک ملازمت سے فارغ کیا جا رہا ہے۔ اے پی نے رپورٹ کیا کہ کمپنی کئی کھلی اور نامکمل پوزیشنوں کو بھی ہموار کر رہی ہے۔ نیکول نے خط میں لکھا، ’’ہمارا ارادہ زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرنا، احتساب کو بڑھانا، مسائل کو کم کرنا اور بہتر انضمام کو آگے بڑھانا ہے۔ ‘‘اسٹاربکس میں اس وقت دنیا بھر میں ۱۶؍ہزار کارپوریٹ سپورٹ ملازمین ہیں جنا میں کچھ ملازمین متاثر نہیں ہوئے ہیں، جیسے روسٹنگ اور گودام کا عملہ۔ مزید برآں، کمپنی کے اسٹورز میں موجود بارسٹاس برطرفی میں شامل نہیں ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں تمام بالغ فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جانا چاہئے: نسیم وتوری

جنوری میں نکول نے کہا تھا کہ برطرفی کا اعلان مارچ تک کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ تمام کاموں کی نگرانی کسی ایسے شخص کے پاس ہونی چاہئے جو فیصلے کر سکے۔ انہوں نےکہا ہے کہ وہ سروس کے اوقات کو بہتر بنانا چاہتےہیں، خاص طور پر صبح کے بھیڑ کے دوران۔ برطرفیاں ممکنہ طور پرا سٹاربکس کے۱۶؍ ہزارکارپوریٹ ملازمین کے ایک بڑے حصے کو متاثر کرے گی کیونکہ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ کیفے کے ملازمین اور تقسیم اور مینوفیکچرنگ کے عملے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بتا دیں کہ یہ اعلان بڑی کافی ہاؤس کمپنی کو متاثر کرنے والی سہ ماہی فروخت میں کمی کی ایک سیریز کے درمیان سامنے آیا ہے جس میں بہت سے لوگوں نے اس کمی کی وجہ اسرائیلی برانڈ کو بتایا ہے اور چونکہ اس نے اسرائیل کی حمایت کی تھی اس لئے لوگوں نے اس کا بائیکاٹ کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK