Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

چین نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں ’طاقت کے استعمال کا جنون ترک کر دے‘

Updated: March 20, 2025, 10:02 PM IST | Beijing

چین کےسفارتکار فو کانگ نے غزہ پر اسرائیل کے حملے دوبارہ شروع ہونے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’وہ غزہ پر اپنے حملے ترک کر دے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’جنگ کے درمیان فوج کا اندھا دھند استعمال یرغمالوں کو واپس بلانے کا درست راستہ نہیں ہے۔‘‘

fu cong. Photo: INN
فوکانگ۔ تصویر: آئی این این

چین نے غزہ پٹی پر اسرائیل کے دوبارہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ’’مشکل سے ہونے والی جنگ بندی‘‘کو نقصان پہچانےپر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تل ابیب سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ  پٹی میں اپنی طاقت کے استعمال کا جنون ترک کر دے۔‘‘ اس ضمن اقوام متحدہ (یو این) میں کی چین کے سفارتکار فو کانگ نے سیکوریٹی کاؤنسل سے کہا ہے کہ ’’بیجنگ کو غزہ پر اسرائیل کے مظالم کے دوبارہ شروع ہونے پر افسوس ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سعودی عربیہ: مسجد حرام میں روزانہ دوکلوگرام معیاری عود کی خوشبو کا۲۰؍بار چھڑکاؤ

منگل کو اسرائیل کے دوبارہ فضائی حملے شروع کرنے اور جنگ بندی کو توڑنے کے بعد الجیریا اور صومالیہ نے ایک میٹنگ منعقد کی تھی۔ یاد رہے کہ ۱۹؍ جنوری ۲۰۲۵ء کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے ختم ہونے کے بعد توسیع کیلئے مذاکرات کے درمیان اسرائیل نے اچانک غزہ پر اپنے حملے شروع کر دیئے تھے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتین یاہو اورسابق اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ ،جن کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت نے حراستی وارنٹ جاری کیا ہے، نے غزہ کیلئے تمام امداداور پاؤر سپلائی منقطع کر دی تھیں۔ 

فوکانگ نے نشاندہی کی ہے کہ ’’عالمی برادری کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کے مطالبات اور غزہ کے شہریوں کی امن کی خواہش کے باوجود حالات مخالف سمت اختیار کر رہے ہیں۔مشرقی وسطیٰ نے خطرناک رخ اختیار کر لیا ہے۔‘‘فو کانگ نے اعتراض کیا کہ ’’بین الاقوامی قوانین اور احکام کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور انہیں مجروح کیا جارہا ہے۔‘‘انہوں نے غزہ میں ’’مستقل جنگ بندی‘‘کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم طاقت کی بالادستی کی منطق کو ترک کرنے پر زور دیتے ہیں۔اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کا راستہ فوج نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ہندوستانی ماہر تعلیم بدر خان گرفتار، ’’حماس پروپیگنڈہ‘‘ پھیلانے کا الزام

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اسرائیل اور حماس کے درمیان ۱۵؍ ماہ کی خون آلود جنگ اور ۴۲؍ دن کی جنگ بندی میں یہ واضح ہوا ہے کہ ’’جنگ کے درمیان فوج کا اندھا دھند استعمال یرغمالوں کو واپس بلانے کا درست راستہ نہیں ہے۔ ‘‘ چین اسرائیل سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ’’طاقت کے استعمال کا جنون‘‘ ترک کردے، غزہ میں فوری طور پر اپنی فوجی کارروائیوں کو روکے اور غزہ کے شہریوں کو ’’اجتماعی سزا‘‘ دینا بند کرے۔‘‘ فو نے اسرائیل کے ذریعے ’’انسانی امداد‘‘ کو بطور ہتھیار استعمال کرنے پر بھی تنقید کی ہے۔‘‘ 
انہوں نے کہا کہ ’’منگل کو غزہ میں انسانی امداد داخل نہیں ہوئی اور بجلی کی کمی نے ڈی سیلینیشن پلانٹ کو غیر فعال کر دیا ہے اور پانی کی کمی کے بحران کو مزید ابتر کر دیا ہے۔ انسانی امداد کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔‘‘ چین اس طرح کی کارروائیوں کی سخت مذمت کرتا ہے۔ ہم اسرائیل نے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین اور بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے غزہ میں مکمل انسانی رسائی کو ممکن بنائے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK