• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کیوبا آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل

Updated: January 14, 2025, 10:13 PM IST | Jerusalem

کیوبا نے سرکاری طور پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس مقدمے میں اب تک کئی ممالک نے شرکت کی ہیں جن میں فلسطین،میکسیکو، نکارگوا، لیبیااور دیگر شامل ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

کیوبا نے سرکاری طور پربین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ کیس غزہ میں اسرائیل کے ذریعے کی جانےو الی نسل کشی سے متعلقہ ہے۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی جے) کے آرٹیکل کے مطابق ’’کسی بھی ریاستی فریق کو کنونشن سے متعلقہ کسی بھی معاملے میںمداخلت کا حق حاصل ہے۔‘‘ کیوبا نے اپنے سرکاری بیان میں انکشاف کیا ہے کہ ’’کیوبانے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے آئین کے آرٹیکل ۶۳؍ کا استعمال کرتے ہوئے، عدالت کی رجسٹری میں غزہ پٹی میں نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا سے متعلق کنونشن کی درخواست سے جڑے مقدمے میں مداخلت کا اعلان کیا ہے۔‘‘بین الاقواجی فوجداری عدالت کے آئین کے آرٹیکل ۸۳؍ کے مطابق کیوبا کی شمولیت کے تعلق سے جنوبی افریقہ اور اسرائیل کو بھی اپنے اپنے بیانات درج کرنے ہوں گے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ: انادولو ایجنسی کے صحافی سعید ابونبھان کے خاندان کے ۳۱؍ افراد اسرائیلی حملے میں جاں بحق

جنوبی افریقہ کا کیس
یاد رہےکہ ۲۹؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کوجنوبی افریقہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں اب تک متعدد ممالک نےشرکت کی ہے جن میں نکارگوا، کولمبیا، لیبیا، میکسیکو، فلسطین، اسپین، ترکی اور آئرلینڈ وغیرہ شامل ہیں۔جنوبی افریقہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کی کارروائیاں انجام دے رہا ہے جن کی روک تھام ضروری ہے جبکہ اسرائیل نے جنوبی افریقہ کے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی خطے میں ۴۶؍ ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنواچکے ہیں جبکہ ۱۰؍ لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK