Updated: September 02, 2024, 10:16 PM IST
| Jerusalem
حماس نے اپنے حالیہ بیان میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے میں تعطل اورغزہ میں اسرائیلی یرغمالوں کے موت کیلئے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتین یاہو اور امریکہ کو ذمہ دارٹھہرایا۔ حماس نے کہا کہ اسرائیل کمزور ہو گیا ہے اور تذبذب کا شکار ہے جبکہ ہمارے لوگ صہیونی قتل عام کے خلاف ثابت قدمی سے کھڑے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل کےو زیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور امریکی انتظامیہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے میں رکاوٹ بننے کیلئے ذمہ دار ہیں۔ حماس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر یہ بیان پوسٹ کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یرغمالوں کی جانوں کے ضیاع کی ذمہ داری اسرائیلی فوج کی ہے جس نے یرغمالوں کو قتل کیا ہے۔ تاہم، مجرم نیتن یاہو کا جھوٹ اور دھوکہ کی پالیسی کے ذریعے لوگوں کی رائے تبدیل کرنا اور مذکرات میں تعطل کی وجہ بننے کی ذمہ داری قبول کرنے سے گریز کرنا ،انہیں غزہ کے خلاف اپنی فسطائی جارحیت اور ثالثوں کی جنگ بندی تک پہنچنے کیلئے مذاکرات کی جدوجہد میں رکاوٹ بننے کی ذمہ داری سے دستبردار نہیں کر سکتا۔حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’اسرائیل کا ہمارے لیڈران کو قتل کرنے کی کھوکھلی دھمکیاں ظاہر کرتی ہیں کہ یہ بحران کتنا گہرا ہے۔ اسرائیل کمزور ہو گیا ہے اور تذبذب کا شکار ہے اس کے باوجود ہمارے لوگ صہیونی قتل عام کے خلاف ثابت قدمی سے کھڑے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: ملک گیر ہڑتال، حکومت پر فوری جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے دباؤ
غزہ کی قومی اور اسلامی فورس کی فالو اپ کمیٹی نے حماس کا یہ بیان جاری کیا ہےجس میں مقبوضہ اسرائیل اوراسرائیل کے حامیوں کو غزہ میں یرغمالوں کے قتل کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ حماس نے مزید کہا ہے کہ ’’ ہم امریکی صدر جوبائیڈن کے بیانات سے حیران نہیں ہوئے۔انہوں نے صہیونی جانبدرانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی گروپ کو یرغمالوں کے قتل کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا اور ہمیشہ کی طرح اسرائیل کو ہمارے لوگوں اور انسانی اقدام کے خلاف تمام جرائم سے دستبردار رکھا۔ ہم امریکی صدر جوبائیڈن کے یرغمالوں کی موت پر اظہار غم سے بھی حیران نہیں ہوئے۔ تاہم امریکی ہتھیاروں سے ہمارے لوگوں کے خلاف جاری نسل کشی، مکمل تباہی کے مناظر، سیکڑوں ہزاروں فلسطینیوں کے قتل، جن میں بچے ، خواتین اور معمر افراد بھی شامل ہیں،کے قتل پر ان کے جذبات اس طرح کے نہیں ہوتے۔حماس نے کہا کہ ان کے جنگجو اور مزاحمتی لیڈران مذہبی اور اخلاقی تعلیمات کو مدنظر رکھتے ہوئے یرغمالوں کی جانوں کی قدر کرتے ہیں اور عالمی قوانین اور جنگی قوانین کی پاسداری کرتے ہیں جبکہ اسرائیل دن رات عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔