Updated: September 03, 2024, 9:13 PM IST
| Jerusalem
فلسطینی پریزنرس سوسائٹی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنگ کے آغاز سے اب تک ۹۸؍ فلسطینی صحافیوں کا اغوا کیا ہے جن میں سے ۵۲؍ صحافی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ (سی پی جے) کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ۱۱۶؍ صحافی ہلاک ہوئے ہیں۔
فلسطینی پریزنرس گروپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک ۹۸؍ فلسطینی صحافیوں کا اغوا کیا ہےجن میں سے ۵۲؍ صحافی اب بھی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔ فلسطینی پریزنرس سوسائٹی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’حراست میں لئے گئے قیدیوں میں سے ۱۵؍ قیدی انتظامی جیلوں میں ہیں جن میں ۶؍ خواتین صحافی اور غزہ کے تقریباً ۱۷؍ صحافی شامل ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ اسرائیل کی انتظامی تحویل کی پالیسی کے مطابق اسرائیلی حکام کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی الزام یا کارروائی کے بغیر فلسطینی قیدیوں کی حراست میں توسیع کرے۔ فلسطینی پریزنرس سوسائٹی نے اپنے بیان میں نشاندہی کی ہے کہ غزہ سے حراست میں لئے گئے صحافیوں میں ندال الواہدی اور ہاشم عبدالوحید شامل ہیں جنہیں جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھاجبکہ ان کے احوال کا کسی کو علم نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یاہو حکومت نے ہڑتال ختم کروانے کیلئےعدالت کا سہارا لیا
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کی رپورٹ
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ نے حال ہی میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۱۱۶؍ صحافیوں کو ہلاک کیا ہے۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ (سی پی جے) نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ۲؍ ستمبر ۲۰۲۴ءکی سی پی جے کی ابتدائی تحقیقات سے علم ہوتا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے ۴۱؍ ہزار فلسطینیوں میں ۱۱۶؍صحافی بھی شامل ہیں۔ سی پی جے نے ۱۹۹۲ء سےصحافیوں کی اموات کے ڈیٹا جمع کرنے کی شروعات کی ہے۔ کمیٹی کے مطابق غزہ میں گزارا ہوا وقت صحافیوں کیلئے مہک ترین مدت تھی۔
سی پی جے نے کہا کہ وہ ماورائے قتل کے ۱۳۰؍ معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔اسرائیل نے غزہ کے اطراف سے سیکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے لیکن اسرائیلی حکام نے حراست میں لئے گئے فلسطینیوں کی حقیقی تعداد نہیں بتائی ہے۔متعددرپورٹس کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے اور غزہ سے اب تک ۹؍ ہزار شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔