Updated: January 27, 2025, 6:03 PM IST
| Washington
مقبوضہ اسرائیلی فوج نے بے گھر فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں اپنے گھر جانے نہیں دیا۔ فلسطینیوں پر اوپن فائر کیا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی کی موت ہوگئی۔ اسرائیل کےو زیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے ذریعے ایک اسرائیلی یرغمال خاتون کی رہائی نہ ہونے کی وجہ سے فلسطینی شمالی غزہ میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔
شمالی غزہ میں فلسطینیوں کیلئے کچھ نہیں بچا ہے۔ تصویر: ایکس
مقبوضہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں اپنے گھرجاتے ہوئے فلسطینیوں پر اوپن فائر کیا ہے جس کی وجہ سے ایک فلسطینی کی موت ہوگئی ہے۔ حماس نے اسرائیل پر ’’جنگ بندی کے معاہدے‘‘ کے نفاذ میں تاخیر کا الزام عائد کیا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کی جانب سے اسرائیل خاتون یرغمال کی رہائی میں تاخیر کی وجہ سے اسرائیل بے گھر فلسطینیوں کو لوٹنے کی اجازت نہیں دے گا۔‘‘
یاد رہے کہ یہ مسئلہ تب سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور حماس کی جانب سے جنگ بندی کا معاہدہ دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے۔ سنیچر کو حماس نے ۴؍ اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کے بدلے میں ۲۰۰؍ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کیلیفورنیا کو آگ کے بعد سیلاب کا اندیشہ، مکان کے کرایوں میں ۲۰؍ فیصد اضافہ
اس ضمن میں صحافی ابراہیم الخلیلی نے کہا کہ’’شمالی غزہ میں موجود فلسطینی جنوبی غزہ سے آنےوالے اپنے پیاروں کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ البتہ اگر آج بھی انہیں واپس جانے کا موقع دے دیا جائے توانہیں وہاں کچھ نہیں ملے گا سوائے ملبےکے۔ شمالی غزہ گورنیٹ میں اسرائیلی آپریشن نے، بیت ہنون، بیت لاہیہ اور جبالیہ،ان علاقوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ ان علاقوں میں مکمل تباہی کی وجہ سے یہاں انسانی زندگی مشکل ہوگی۔ پھر بھی فلسطینی اپنے گھر لوٹنے کا انتظار کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر منٹ پورے دن جیسا محسوس ہورہا ہے۔ اب تک کسی کو بھی شمالی غزہ جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔‘‘ اس درمیان مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے بڑے پیمانے پر اپنا آپریشن جاری رکھا ہے اور جنین شہر کے قریب تقریباً ۲؍فلسطینیوں کو جاں بحق کیا ہے جن میں ایک ۲؍ سالہ فلسطینی بچی بھی شامل ہے۔یادرہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۷؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنواچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ ۱۱؍ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔