فلسطینی حکام نے مطلع کیا ہےکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بینک فلسطینی بینکوں سے شیقل کی منتقلی سے انکار کر رہے ہیں جس کے سبب فلسطینی اہم سامان اور خدمات سے محروم ہو سکتے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 21, 2024, 8:03 PM IST | Jerusalem
فلسطینی حکام نے مطلع کیا ہےکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بینک فلسطینی بینکوں سے شیقل کی منتقلی سے انکار کر رہے ہیں جس کے سبب فلسطینی اہم سامان اور خدمات سے محروم ہو سکتے ہیں۔
فلسطینی حکام نے مطلع کیا ہےکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بینک فلسطینی بینکوں سے شیقل رقم کی منتقلی سے انکار کر رہے ہیں جس کے سبب فلسطینی اہم سامان اور خدمات سے محروم ہو سکتے ہیں۔ اس ضمن میں اسرائیل کے وزیر خزانہ بتسلئيل سموتريش ،جنہوں نے جون میں ایک بازنامہ میں توسیع کی تھی جس کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیلی بینکوں کو فلسطینی بینکوں کا تعاون کرنے کی اجازت تھی، کے دفتر نے اب تک اس پر ردعمل کااظہار نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: پاکستانی زائرین کو عراق لے جارہی بس ایران میں حادثہ کا شکار ،۲۸؍ جاں بحق
فلسطینی مانیٹری اتھاریٹی نے کہا ہے کہا اگلے چند دنوں میں، فلسطین کے بینک فلسطینی اور اسرائیلی تاجروں کے درمیان تجارتی کارروائیوں کیلئے مالی اعانت کرنے سے قاصر ہوں گے کیونکہ ان کی مالیاتی منتقلی کرنے کی صلاحیت جمع شدہ شیقل کے بینک نوٹوں کو ان کے اسرائیلی ہم منصبوں کو بھیجنے سے براہ راست منسلک ہے۔‘‘ اتھاریٹی نے مزید کہا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کی اہم اشیاء اور خدمات تک رسائی رک جائے گی۔خیال رہے کہ اکتوبر، ۲۰۲۳ء میں غزہ میں اسرائیلی کی جنگ کے آغاز کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ علاقہ مالیاتی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔