Updated: August 21, 2024, 6:28 PM IST
| Tehran
پاکستانی زائرین کو عراق کے شہر کربلا لے جارہی بس ایران میں حادثہ کا شکار ہو گئی جس میں ۲۸؍ زائرین لقمہ اجل بن گئے جبکہ ۲۳؍ زخمی ہیں۔ ان میں سے ۱۴؍ کی حالت نازک ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے اس حادثہ پر اظہارِ غم کیا اور کہا کہ سفا رتخانہ کا عملہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔
ایرانی ٹیلی ویژن سے لی گئی حادثہ کی شکار بس کی تصویر۔تصویر: پی ٹی آئی
بدھ کو ایرانی حکام نے بتایا کہ پاکستانی زائرین کو عراق لے جارہی بس ایران کے مرکزی حصے میں حادثہ کا شکار ہو گئی،جس میں ۲۸؍ زائرین جاں بحق ہوگئے،جبکہ دیگر ۲۳؍ زخمی ہیں ان میں ۱۴؍ کی حالت نازک ہے۔ ریاستی خبر رساں ادارہ آئی آر این اےنے ہنگامی حالات کے افسر کے حوالے سے بتایا کہ یہ حادثہ ایران کے صدر مقام سے ۵۰۰؍ کلو میٹر جنوب مشرق میں طفت شہر کے نوا میں پیش آیا ۔اس حادثہ کے تمام متاثرین کا تعلق پاکستان سے ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ممبئی: شدید مخالفت کے بعد این ایف ڈی سی نے اسرائیلی فلم فیسٹیول منسوخ کیا
ایران کی ریاستی ٹیلی ویژن نے بعد میں اس حادثہ کی تصاویر جاری کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بس پلٹی پڑـی ہے،اس کے تمام دروازے کھلے ہیں، سڑکوں پر شیشوں کے ٹکڑے ،اور ملبہ بکھرا تھا، بچائو عملہ ٹوٹے شیشوں کے درمیان احتیاط سے راحت کا کام انجام دینے کی کوشش کر رہا تھا، ٹی وی رپورٹر نے حادثہ کا ذمہ دار بس کے ڈرائیور کو قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: شیخ حسینہ کے دور کے تمام میئر اور ڈپٹی کمشنر عہدوں سے ہٹا دیئے گئے
اس حادثہ پر بیان دیتے ہوئے پاکستانی حکام نے بتایا کہ ان تمام زائرین کا تعلق پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر لنکانہ سے ہے۔پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اس حادثہ پر رنج و غم کا اظہار کیا اور بتایا کہ ایران میں پاکستان کے سفیر متاثرین کو امداد پہنچا رہے ہیں۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا،’’ میری ہمدردی متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ایران کا شمار ٹریفک سیفٹی کے معاملے میں دنیا کے بد ترین ممالک میں ہوتا ہے۔یہاں ہر سال ۱۷۰۰۰؍ افراد مختلف سڑک حادثوں میں ہلاک ہوتے ہیں ،اس کی وجوہات میں حفاظتی اصولوں سے روگردانی، غیر محفوظ گاڑیاں، اور دیہی علاقوں میں راحتی عملہ کی عدم دستیابی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اٹلی میں لگژری کشتی کی غرقابی کے بعد لاپتہ افرادکی تلاش میں شدت مگراُمیدیں معدوم
یہ زائرین عراق میں اربعین کے موقع پر حضرت امام حسین ؓکے روضہ پرکربلا جا رہے تھے۔جو عراق میں واقع ہے، یہاں دنیا کا سب سےبڑا اجتماع ہوتا ہے، ہر سال کروڑوں افراد ان کے یوم شہادت کے موقع پر یہاں تشریف لاتے ہیں، ایرانی پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً ۳۰؍ لاکھ زائرین کربلا جانے کیلئے سرحد پار کر چکے ہیں۔حکام کے مطابق اس سے قبل اسی طرح کا ایک حادثہ ایران کے جنوب مشرقی سیستان اور بلوچستان میں پیش آیا جس میں چھ افراد ہلاک اور ۱۸؍ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔