حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے رفح میں ہونے والے حملے کو ایک ’’قتل عام‘‘ قرار دیتے ہوئے امریکہ کو اسلحے اور رقم کے ساتھ اسرائیل کی مدد کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
EPAPER
Updated: May 27, 2024, 5:20 PM IST | Gaza
حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے رفح میں ہونے والے حملے کو ایک ’’قتل عام‘‘ قرار دیتے ہوئے امریکہ کو اسلحے اور رقم کے ساتھ اسرائیل کی مدد کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں بے گھر فلسطینیوں کے کیمپ پر اسرائیلی میزائلوں کے حملے کے بعد درجنوں افراد ہلاک ہو گئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہیں۔ فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) نے کہا کہ مقتولین میں سے بہت سے لوگوں کو تال السلطان کے علاقے میں ان کے خیموں کے اندر زندہ جلا دیا گیا۔ اسرائیل نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس نے رفح میں حماس کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا۔ اس نے ان اطلاعات کو تسلیم کیا کہ آگ لگنے سے شہری زخمی ہوئے اور مزید کہا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔
یہہ بھی پڑھئے: پاپوا نیوگنی: لینڈ سلائیڈنگ میں ۲؍ ہزار افراد چٹان کے نیچے دبے ہیں
غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے اتوار کو دیر گئے کہا کہ `’قتل عام‘ میں کم از کم۳۵؍ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ یہ فضائی حملے صرف دو دن بعد ہوئے جب بین الاقوامی عدالت انصاف نے اسرائیل کورفح میں اپنی فوجی کارروائی فوری طور پر روکنے کا حکم دیا تھا۔ اس سے قبل اتوار کو حماس نے کئی ماہ بعد اسرائیلی شہر تل ابیب پر راکٹ حملہ کیا۔ حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے رفح میں ہونے والے حملے کو ایک ’’قتل عام‘‘ قرار دیتے ہوئے امریکہ کو اسلحے اور رقم کے ساتھ اسرائیل کی مدد کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ اسرائیل نے حملے میں ۲؍ ہزارپاؤنڈ (۹۰۷؍ کلوگرام) کا بم استعمال کیا اور یہ گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں میں اقوام متحدہ سے منسلک نقل مکانی کے مرکز پر۱۰؍ واں اسرائیلی حملہ ہے۔ اس نے مزید کہا کہ ان حملوں میں کم از کم۱۹۰؍ افراد مارے گئے ہیں۔