اسرائیل کے فضائی حملے میں فلسطینی صحافی ایمان الشنطی، ان کے شوہر اور ان کے تین بچوں کی موت ہوگئی ہے۔ اپنی موت سے ۳؍ گھنٹے قبل ایمان الشنطی نے فیس بک پر ایک پوسٹ شیئر کیا تھا جس میں انہوں نے اپنی سلامتی کی اطلاع دی تھی۔
EPAPER
Updated: December 12, 2024, 8:00 PM IST | Jerusalem
اسرائیل کے فضائی حملے میں فلسطینی صحافی ایمان الشنطی، ان کے شوہر اور ان کے تین بچوں کی موت ہوگئی ہے۔ اپنی موت سے ۳؍ گھنٹے قبل ایمان الشنطی نے فیس بک پر ایک پوسٹ شیئر کیا تھا جس میں انہوں نے اپنی سلامتی کی اطلاع دی تھی۔
اسرائیلی حملے میں صحافیوں کی موت کے دوران وائس آف الاقصیٰ ریڈیو کے براڈ کاسٹر اور فلسطینی صحافی ایمان الشنطی،ان کے شوہر اور ان کے تین بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ شہر میں شیخ ردوان میں ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا ہے۔ ایمان الشنطینے بدھ کو اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے سے تین گھنٹہ قبل ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’’اب تک ہم کس طرح بچے ہوئے ہیں۔ اللہ شہیدوں کی مغفرت کرتے۔‘‘ اسرائیلی حملے میں ایمان الشنطی، ان کے شوہر اوران کے تین بچے علمہ، عمر اور بلال جاں بحق ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: بیرونِ ملک مقیم شامیوں سے وطن لوٹ آنے کی اپیل، حالات معمول کی طرف گامزن
غزہ کے سرکاری میڈیا کے دفتر نے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ایمان الشنطیکی موت کے بعدغزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینی صحافیوں کی تعداد ۱۹۳؍ہوچکی ہے۔ ایمان الشنطی اصل الاقصیٰ (دی روٹ آف دی اسٹوری)،جو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نشر کیا جاتا تھا، کیلئے جانی جاتی تھی۔
Filistin`li Gazeteci Eman Al-Shanti Amoon, terörist İsrail ordusu tarafından şehit edildi.
— Aydın SAĞLAM ( ايدين ساغلام ) (@saglamaydin_) December 11, 2024
Eman Gazze`nin en parlak ve cesur kadınlarından biriydi. Bu acının boyutu dayanılmaz.
Allah sana lanet etsin İsrail
Bu acı o kadar büyük ki! pic.twitter.com/tvZ989uRSW
فلسطینی میڈیا فورم نے ان کی موت پر اظہار غم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’وہ ایمان الشنطیکا کام جاری رکھیں گے جنہوں نے فلسطین کیلئے اپنی جان قربان کی ہے۔‘‘فورم نے فلسطینی صحافیوں کی حفاظت کیلئے عالمی برادری کی جدوجہد میں کمی اور خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۴؍ ہزار ۸۰۵؍ فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ عالمی برادری کے مسلسل دباؤ کے باوجود اسرائیل نے فلسطینی خطے میں اپنی جارحیت جاری رکھی ہے۔