• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جرمنی: شہریوں کی اکثریت آزادانہ فلسطینی ریاست کے قیام کی حامی: سروے

Updated: June 07, 2024, 10:17 PM IST | Berlin

یوگو کی جانب سے کئے گئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ۴۰؍ فیصد جرمن باشندے آزادانہ فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں جبکہ ۲۷؍ فیصد شہری اس کے مخالف ہیں۔ جرمنی کے باشندوں کی اکثریت غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی سخت مخالف ہے۔

Students during a pro-Palestinian protest at a German university. Image: X
جرمنی کی ایک یونیورسٹی میں طلبہ فلسطین حامی احتجاج کے دوران۔ تصویر: ایکس

ایک نئے سروے میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کے زیادہ شہریوں کی تعداد ایسی ہے جو آزادنہ فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔سروے میں جواب دہندگان میں سے ۴۰؍ فیصد جرمنیوں کا کہنا ہے کہ جرمنی کو فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرنی چاہئے، ۲۷؍ فیصد جرمنیوں نے کہا کہ وہ اس کی حمایت نہیں کرتے جبکہ ۳۳؍ فیصد کا کہنا ہے کہ ان کا اس کے پاس کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ چانسلر اولاف شولز کی مرکزی بائیں بازو کی لبرل مخلوط حکومت نے بارہا فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرنے سے انکار کیا ہے اورانہوں نے یہ اعتراض کیا ہےکہ فی الحال حالات اس طرح کا قدم اٹھانے کیلئے مناسب نہیں۔ تاہم، گزشتہ ماہ اسپین، ناروے اور آئر لینڈ نے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی تھی اور یورپی یونین کے دیگر ممالک سے بھی اپیل کی تھی کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں۔ اس ہفتے سلووینیا نے بھی فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی میں شامل ہونے والے تقریباً ۶۲؍ فیصد باغی امیدوار انتخابات ہار گئے

یوگو کی جانب سے کئے گئےاس سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جرمنیوں کی اکثریت نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی حمایت کی ہے جس کے نتیجے میں کروڑوں فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائیں ہیں۔ تاہم، سروے کے مطابق ۵۱؍ فیصد جرمنیوں کا کہنا ہے کہ وہ رفح میں اسرائیلی جارحیت کیلئے یورپی یونین کے اسرائیل پر معاشی پابندیاں عائد کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔ کہ وہ یورپی یونین کے معاشی پابندیوں کی حمایت کرتے ہیں ۔ صرف ۲۶؍ فیصد جرمنیوں نے اسرائیلی حکومت کے خلاف اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔ 
اس سروے کو یوگو نے ۳۱؍ مئی تا ۵؍ جون منعقد کیا تھا۔ یاد رہے کہ عالمی عدالت میں اسرائیلی کو غزہ میں نسل کشی کی کارروائیاں انجام دینے کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے داخل کئے گئے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ۶؍ مئی کو عالمی عدالت نے اسرائیل کو رفح اور غزہ میں اپنافوجی آپریشن روکنے کی ہدایت دی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK